لاہور: (دنیا نیوز) کورونا وبا کے باجود لاہور ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں نے رواں برس 19 لاکھ 8 ہزار 163 کیسز کے فیصلے سنائے۔
سال 2020 کورونا وباء کی ہولناکیوں میں بیت گیا، لاک ڈاؤن میں ملک کا ہر ادارہ متاثر ہوا لیکن ملکی عدلیہ نے احتیاطی تدابیر کے ساتھ اپنا کام جاری رکھا۔ اہم کیسز میں سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی بھی ہوتی رہی۔
ہنگامی صورتحال میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم خان نے بہترین پالیسی اپنائی جس کے نتیجہ میں کورونا کے باوجود 19 لاکھ 8 ہزار 163 کیسز کے فیصلے سنائے گئے جس سے عدلیہ پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا اور 21 لاکھ 39 ہزار 479 نئے کیسز دائر ہوئے۔
لاہورہائیکورٹ اور پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں 15لاکھ 74 ہزار 734 کیسزکے فیصلے ہونا باقی ہیں، سائلین نے مشکل حالات میں بروقت انصاف کی فراہمی کو سراہا۔
دوسری جانب ایک سال میں لاہور ہائیکورٹ اور ماتحت عدلیہ میں ججز کی خالی آسامیوں کی تعداد 834 ہو گئی۔ پنجاب کی ماتحت عدلیہ میں سول ججز کی 650 اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی 184 اور لاہور ہائیکورٹ میں 20 ججز کی آسامیاں خالی ہوگئیں۔
طویل مشاورت کے بعد چیف جسٹس قاسم خان لاہور ہائیکورٹ میں خالی اسامیوں بارے 16 نام جوڈیشل کمیشن کو ارسال کرچکے۔ سول اور ایڈیشنل سیشن ججز کی بھرتیاں شیڈول کے مطابق جاری رہیں۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کورونا کے باوجود ہائیکورٹ اور ماتحت عدلیہ کی کارکردگی مثالی رہی۔ رواں برس کورونا کے دوران ہائیکورٹ میں پہلی بار وڈیولنک عدالتیں قائم کی گئیں۔اسی طرح ماتحت عدلیہ کے 1756ججز میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کئے گئے۔