پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں سال 2020 کے دوران دہشت گردی سمیت دیگر جرائم کے واقعات میں کمی آئی، 370 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا، 13ہزار سے زائد سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز 61 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا، پولیس اسسٹنٹس لائنز کے زریعے 10لاکھ سے زائد سائلین کو ریلیف دیا گیا۔
سال 2020 میں خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورت حال بہتر رہی، صوبائی دارالحکومت پشاور میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی رہی، بدقسمتی سے دیر کالونی مدرسہ میں درس و تدریس کے دوران دھماکہ ہوا جس میں 8افراد شہید ہوئے۔
سال 2020 کے دوران صوبہ میں اغواء برائے تاوان کے واقعات میں 83 فیصد کمی رہی، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 37 اوربھتہ خوری میں 11 فیصد کمی رپورٹ ہوئی، سال بھر میں 370 دہشت گرد گرفتار ہوئے جبکہ 95 مختلف پولیس مقابلوں میں ہلاک ہوئے، سال 2014 سے اب تک دہشت گردی کے سب سے کم واقعات رپورٹ ہوئے۔
پولیس کے مطابق 13ہزار سے زائد سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز 61 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا،21ہزار 690 کی تعداد میں اسلحہ اور 50 لاکھ سے زائد کارتوس برآمد ہوئے، 72 ہزار سے زائد مشتبہ کو حراست میں لیا گیا، قتل و اقدام قتل کے 860،اغوا اور اغوا برائے تاوان کے 81 جبکہ گاڑی چوری اور چھیننے کے 145واقعات سامنے آئے۔
پولیس اسسٹنٹس لائنز کے زریعے 10لاکھ سے زائد سائلین کو ریلیف دیا گیا جبکہ پولیس ایکسیس سروس میں 3ہزار 144 عوام شکایات کو حل کیا گیا۔