شکار پور: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر شبیربجارانی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے شکار پور میں آپریشن کیلئے رینجرز اور فوج سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو شکار پور میں آپریشن کا حکم دیا ، کشمور اور شکار پور کے عوام ڈاکوؤں سے پریشان ہیں، شکارپور اور کشمور کے اضلاع میں آپریشن جاری ہے۔
ایس ایس پی شکار پور امیرسعود مگسی کی سربراہی میں کراچی میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران ملزم سردار تيغو خان تیغائی اور اسکے دو بیٹوں سمیت آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا،ملزم سردار تيغو خان اغوا برائے تاوان اور قتل سمیت دیگر جرائم کی سرپرستی کرتا تھا۔
ملزم سردار تیغو کچے کے ڈاکووُں سے مہینہ بھتہ وصول کرتا ہے، ملزم کو ماضی میں کبھی گرفتار نہیں کیا جاسکا جبکہ ملزم تیغو کے خلاف کئی مقدمات سندھ کی مختلف تھانوں میں درج ہیں۔
دوسری جانب سینئر افسران نے کچے سے آپریشن کی نگرانی شروع کردی ہے،ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب نے عارضی دفتر قائم کردیا ہے۔
ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب کا کہنا ہے کہ کچے میں جرائم پیشہ افراد کے ٹھکانوں پر کارروائیاں جاری ہیں، مزید ملزمان کی گرفتاری کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا سہارہ لیا جارہا ہے۔
شکار پور ضلع کشمور سے منتخب پیپلزپارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر شبیربجارانی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کا رینجرز اور فوج سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو شکار پور میں آپریشن کا حکم دیا ، کشمور اور شکار پور کے عوام ڈاکوؤں سے پریشان ہیں، شکارپور اور کشمور کے اضلاع میں آپریشن جاری ہے۔