ملتان: (دنیا نیوز) ملتان میں ٹک ٹاکرز کو تین ایم پی او کے تحت نظر بند کر دیا گیا اور جیل بھیج دیا گیا۔
ملتان میں مونچھوں پر تاؤ اور فلموں کے ڈائیلاگ پر ٹک ٹاک بنانا ٹک ٹاکرز کو مہنگا پڑ گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے 3 بھائیوں سمیت 4 ٹک ٹاکرز کو ایک مہینے کی نظر بندی پر سینٹرل جیل بھیج دیا، سی پی او ملتان کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر نے 3 ایم پی او کے تحت ٹک ٹاکرز کی نظر بندی کے احکامات جاری کئے تھے۔
ٹک ٹاکرز پر سنسنی خیز ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر کے دہشت اور خوف پھیلانے کا الزام ہے۔
سینٹرل جیل میں بند ٹک ٹاکرز کے اہل خانہ نے غیر قانونی نظر بندی کو ختم کرنے کے لئے ہائیکورٹ ملتان بنچ سے رجوع کر لیا۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاکرز غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں اور نہ ہی ریکارڈ یافتہ ہیں، ٹک ٹاکرز نے امن و امان کو خراب نہیں کیا نہ ہی ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کو مشتعل کیا ہے، ٹک ٹاکرز تینوں بھائی پٹرول پمپ پر سکیورٹی گارڈ ہیں۔ نظر بندی کے احکامات غیر قانونی ہیں، جنہیں کالعدم قرار دیا جائے۔
ہائیکورٹ نے نظر بندی کے خلاف حکومت پنجاب بذریعہ ہوم سیکرٹری، کمشنر، ڈپٹی کمشنر، آر پی او اور سی پی او سے 2 اگست کو جواب طلب کر لیا۔