ملتان: (دنیا نیوز) ملتان میں خواتین پر تشدد سے متعلق 821 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے انسداد تشدد برائے خواتین سنٹر نے متاثرہ خواتین کو متعلقہ تھانوں سے رجوع کرنے کے مشورے دینا شروع کر دیئے ہیں۔
ملتان میں انسداد تشدد برائے خواتین سنٹر کی رپورٹ کے مطابق رواں سال اب تک 821 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں اجتماعی زیادتی کے نو، گھریلو تشدد کے پانچ سو تیس، خواتین کو ہراساں کرنے کے ایک سو اٹھانوے، قتل کی کوشش کے 37 جبکہ تیزاب گردی کے تیرہ اور اغوا کے 34 واقعات رونما ہو چکے ہیں اور خواتین پر تشدد کے واقعات گزشتہ سال کی نسبت زیادہ ہیں جس کی وجہ سے سماجی تنظیموں سے وابستہ خواتین بھی پریشان ہیں۔
پنجاب وومن پروٹیکشن اتھارٹی کی چئیرپرسن کا موقف ہے کہ رواں سال اب تک خواتین پر تشدد کے حوالے سے 2700 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 100 کو افہام و تفہیم سے حل کروایا اور موجودہ صورتحال میں تشدد کے واقعات کو روکنے کیلئے پنجاب کے تمام اضلاع میں ہی انسدداد تشدد برائے خواتین سنٹرز بنا رہے ہیں۔
پابندی کے باوجود مختلف مارکیٹس میں تیزاب کی کھلے عام غیر قانونی فروخت کا سلسلہ تا حال جاری ہے جس کی وجہ سے تیزاب گردی کے واقعات بھی کافی حد تک بڑھ گئے ہیں۔