بارکھان:(دنیا نیوز)بلوچستان کے ضلع بارکھان میں پسند کی شادی دو قبائل میں جنگ کا سبب بن گئی جس سے پانچ افراد جان سے چلے گئے اورکئی زخمی ہوگئے جبکہ ایک ایس ایچ او سمیت متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع بارکھان کے علاقے رکنی میں کھتران قوم کی لڑکی اور لڑکے کا بھاگ کر شادی کرنا اور پنجاب کے لغاری قبیلے کے ایک شخص کا جوڑے کو پناہ دینا دو قبائل میں خونریزی کا سبب بن گیا۔
لڑکی اور لڑکے کی پسند کی شادی کی وجہ سے ہونے والے خونریز جھگڑے میں اب تک پانچ افراد جان سے جاچکے ہیں جبکہ مزید خونریزی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دو ماہ قبل بلوچستان کے ضلع بارکھان کے علاقے رکنی کی رہائشی ایک کھتران لڑکی نے اپنے ہی قبیلے کے ایک لڑکے کے ساتھ گھر سے بھاگ کر شادی کرلی ۔دونوں پنجاب کے علاقہ بواٹہ میں لغاری قبیلے کے ایک فرد کے خلاف پناہ گزین ہوئے ۔
اس معاملے پر لغاری اور کھتران قبیلے میں تصادم کے نتیجے میں تین افراد جان بحق ہوئے جبکہ قاتلوں کی عدم گرفتاری پر گزشتہ روز لغاری قبیلے نے بلوچستان ،پنجاب بارڈر پر بین الصوبائی شاہراہ کو بلاک کرکے احتجاج کیا ۔
ذرائع کے مطابق احتجاج ختم ہونے کے بعد پھر صورت حال بگڑ گئی اور فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص موقع پر جان کی بازی ہار گیا جبکہ ایک زخمی بعد ازاں جاں بحق ہوگیا ۔
اس تمام واقعے کا مقدمہ رکنی پولیس نے ایس ایچ او تھانہ بواٹہ نصراللہ لغاری سمیت متعدد افراد کے خلاف درج کرلیا ،مقدمہ میں قتل اور دہشت گردی سمیت کئی سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں جبکہ اس مقدمہ کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہونے کا اندیشہ ہے۔