کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے گٹکا، ماوا اور دیگر مضر صحت اشیا کی فروخت کیخلاف درخواست پر ملوث افسران و اہلکاروں کیخلاف کارروائی اور خرید و فروخت روکنے کے لیے رینجرز کی مدد لینے کا حکم دیدیا۔
جسٹس اصلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو گٹکا، ماوا اور دیگر مضر صحت اشیا کی فروخت کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار مزمل ممتاز میو ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ایس ایچ او لانڈھی نے گٹکا فروش گرفتار اصل ملزم کو چھوڑ کر دوسرے کی گرفتاری ظاہر کردی۔
عدالت نے گٹکے، ماوا کی فروخت میں ملوث پولیس اہلکاروں و افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ہدایت کی جو افسران ملوث ہیں ان کی فہرستیں مرتب کی جائیں۔
جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے گٹکے کی فروخت میں پولیس کے اعلی افسران بھی شامل ہیں۔ ایسے پولیس اہلکاروں اور افسران کی جائیدادوں کی تفصیلات بھی پیش کی جائے۔ گٹکا اور ماوا کھانے والوں کو خطرناک بیماریاں لاحق ہو رہی ہیں۔ پولیس کی سرپرستی کے بغیر گٹکے کی فروخت ممکن ہی نہیں۔ گٹکا اور ماوا کی فروخت پر پابندی یقینی بنائی جائے اور ان کی خرید و فروخت روکنے کے لیے رینجرز کی مدد لی جائے۔ ہم بھی رینجرز کو پولیس مدد کرنے کی ہدایت کریں گے۔ عدالت نے ڈی آئی جی سے پولیس افسران کیخلاف کارروائی سے متعلق رپورٹ بھی طلب کرلی۔