کراچی: (دنیا نیوز) تھانہ پیرآباد کی حدود میں ایس ایچ او جوہر آباد کی ساتھیوں کے ہمراہ عمارت خالی کرانے کی کوشش، فائرنگ کے واقعہ میں 3 مزدور جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوگئے۔ پولیس نے ایس ایچ او سمیت 8 ملزمان کو گرفتار کرلیا، سرکاری پولیس موبائل اور اسلحہ بھی ضبط کرلیا۔
ضلع وسطی میں تعینات ایس ایچ او جوہر آباد غیور احمد نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ضلع ویسٹ کے علاقے پیر آباد میں عمارت خالی کرانے کیلئے پولیس اہلکاروں اور سرکاری وسائل کا استعمال کیا۔ عمارت خالی کرانے کے تنازع پر فائرنگ سے 3 مزدور یارگل، عبداللہ اور شبیر جاں بحق جبکہ پولیس اہلکار کامل عباس اور افتخار نامی شخص زخمی ہوگئے۔
مقتول یار گل کے بھائی کے مطابق سعید مہمند نے پیرآباد میں اسماعیل نامی شخص سے عمارت خریدی تھی۔ اسماعیل کے بیٹے قبضہ نہیں دے رہے تھے۔ سعید مہمند ایس ایچ او غیور اختر، پولیس پارٹی اور اپنے تین مزدوروں کو لے کر عمارت خالی کرانے پہنچا تھا کہ اسماعیل کے بیٹوں نے فائرنگ کر دی۔
ایس ایچ او افسران کے علم میں لائے بغیر ڈسٹرکٹ ویسٹ میں داخل ہوا تھا۔ ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس نے جب پوچھا تو کہا ڈاکو کا پیچھا کر رہا تھا۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔
ایس پی انویسٹی گیشن عابد قائم خانی کے مطابق ایس ایچ او جوہرآباد سمیت آٹھ سے زائد ملزمان گرفتار کرلئے گئے، جن میں نثار شاہ خیبرپختونخوا پولیس کا برطرف اہلکار اور اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ کا ماہر نشانہ باز ہے۔
پولیس موبائل اور اسلحہ بھی ضبط کرلیا گیا۔ ایس ایچ او تھانے میں ایک کیس کی انٹری ڈال کر روانہ ہوا، جس کیس کی انٹری ڈالی گئی، اس کا اس عمارت سے کوئی تعلق نہیں، جس گھر میں یہ داخل ہوئے۔