راولپنڈی: (دنیا نیوز) راولپنڈی سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے اغوا کے بعد قتل ہونے والی پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ فاروق سواتی کے مقدمہ میں نامزد اس کے شوہر سمیت تین ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 3یوم کی توسیع کر دی، کیس کی سماعت یکم جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
راولپنڈی پولیس نے امریکی خاتون وجیہہ سواتی قتل کیس میں گرفتار مقتولہ کے شوہر رضوان حبیب،اس کے والد حریت اللہ بنگش اور ذاتی ملازم و سلطان خان کو حفاظتی حصار میں ڈیوٹی مجسٹریٹ، سول جج طارق خان کی عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر مقتولہ کی وکیل شبنم نواز بھی عدالت میں موجود تھیں۔
مقتولہ کی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کہ پہلے ملزمان کو اغوا کے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا لیکن چونکہ مرکزی ملزم نے گرفتاری کے بعد قتل کا اعتراف بھی کیا ہے لہٰذامقدمہ کی نوعیت تبدیل ہو گئی ہے۔
تفتیشی افسر نے بھی عدالت سے استدعاکی کہ ملزمان سے آلہ قتل، لاش کو ہنگو منتقل کرنے کے لئے استعمال کی گئی گاڑی کی برآمدگی کے علاوہ لاش کی منتقلی کے دوران سہولت فراہم کرنے والے ملزمان کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ہیں جبکہ ملزمان سے مقتولہ کی قبر کھودنے والے افراد کے بارے میں بھی تفتیش کرنا ہے لہٰذا ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔
عدالت نے ملزمان کا 3 یوم کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزمان کویکم جنوری کو دوبارہ عدالت میں پیش کر کے تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے۔
مرکزی ملزم رضوان حبیب کے والد حریت اللہ بنگش نے اپنے بیٹے کے ملازم اور مقدمہ کے شریک ملزم سلطان خان کی والدہ سے دوسری شادی کر رکھی ہے اور ملزمان نے پارہ چنار اور ڈیرہ اسماعیل خان کے درمیان پیزو کے مقام پر سلطان خان کے گھر گڑھا کھود کر مقتولہ کی لاش اس گڑھے میں دبا رکھی تھی۔
یاد رہے کہ تھانہ مورگاہ پولیس نے وجیہہ سواتی کے اغوا کے الزام میں رواں سال 2 نومبرکو مغویہ کے بیٹے عبداللہ مہدی کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ365 کے تحت مقدمہ نمبر577 درج کیا تھا جس میں الزام تھا کہ اس کی والدہ اپنے بھانجے کے ساتھ 16اکتوبر کو فلائیٹ نمبر BA-0261کے ذریعے برطانیہ سے پاکستان آئی جبکہ انہوں نے 22اکتوبر کو فلائیٹ نمبرBA-0260 سے واپس جانا تھا۔
ایف آئی آرکے مطابق اس کی والدہ اور ان کے2مزید بچے سب امریکی شہریت کے حامل ہیں اور والد کی وفات کے بعد سے امریکہ میں ہی مقیم ہیں جبکہ اس کی والدہ اپنے سابقہ شوہر رضوان حبیب سے جائیداد کے معاملات سلجھانے کے لئے پاکستان آئی تھیں لیکن رضوان حبیب نے انہیں جائیداد کی خاطر اغوا کر لیا ہے۔