لاہور: (دنیا نیوز) پتنگ بازی کو پہلے صرف تفریح سمجھا جاتا تھا، اب یہ موت کا کھیل بن چکی ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران 6 افراد جاں بحق اور 15سے زائدزخمی ہوچکے ہیں۔
تمام تر کوششوں کے باوجود پتنگ بازی نہ رکنے کی ایک بڑی وجہ پتنگ بازوں کے لیے سزاؤں کا بہت کم ہونا بھی قرار دیا جاتا ہے۔ اِسی تناظر میں پولیس کی طرف سے حکومت کو سزائیں بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ پتنگ بازوں کے لیے 3 ماہ سے 1 سال تک قید ، 50 ہزار سے 1 لاکھ روپے تک جرمانے یا دونوں سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔ دھاتی ڈور اور پتنگوں کی تیاری پر بھی سزائیں بڑھانے کی تجویز ہے۔
تجاویز کی منظوری کےبعد سوشل میڈیا پر پتنگ بازی کی تشہیر کرنے والے بھی قانون کی گرفت میں ہونگے ۔