کراچی:(نوید کمال سے) پولیس اور سرکاری ادارے نے مشترکہ کارروائی کے دوران طویل عرصے سے حساس ادارے کا جعلی افسر بن کر نوسربازیاں کرنے والے ملزم کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس سٹی کراچی علی مردان کے مطابق گرفتار ملزم امداد عرف عمران خود کو حساس ادارے کا افسر ظاہر کرتا رہا، گرفتار ملزم کا ساتھی محمد سیفل بھی خود کو حساس ادارے کا انسپکٹر متعارف کرواتا تھا، ملزم امداد سینئر پولیس افسران کو حساس ادارے کا افسر متعارف کروا کر زمینوں پر قبضوں کے گروہوں کو سپورٹ کرتا تھا، ملزمان اورنگی ٹاؤن کے رہائشی احتشام سے ضرورت کے مطابق اداروں کے جعلی کارڈ بنواتے رہے۔
ایس پی سٹی علی مردان کے مطابق ملزمان کے 2 ساتھیوں احتشام اور امام بخش میرالی کی تلاش جاری ہے، گرفتار ملزم امداد نے جعلی افسر بن کر مختلف خاندانوں کو مرعوب کر کے اب تک 7 شادیاں کیں، ملزم ممکنہ سسرالیوں کو بھی حساس ادارے کا افسر متعارف کرواتا تھا، دبدبہ ہونے کی وجہ سے مختلف خاندان اس سے رشتہ کرنے میں فخر محسوس کرتے تھے، بعد ازاں راز کھلنے پر اس کی چار بیویاں طلاق لے چکی ہیں۔
ایس پی سٹی علی مردان کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم امداد زمینوں پر قبضے، بھتہ خوری اور بلیک میلنگ میں ملوث ہے، ملزم جعلی انسپکٹر محمد سیفل سندھ اور بلوچستان میں ضلعی اور پولیس افسران کو فون کرکے غیرقانونی کام کروانے میں ملوث رہا، گرفتار ملزمان سے اسلحہ، حساس ادارے کے جعلی کارڈز بھی برآمد ہوئے اور ان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔