لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کی سیشن عدالت نے قتل کیس میں مرکزی ملزم ایس ایس پی مفخر عدیل کو عمر قید کی سزا سنا دی۔ ہمراہی ملزمان اسد سرور بھٹی اور کانسٹیبل عرفان کو بری کر دیا گیا۔ ملزمان پر سابق اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل شہباز تتلہ کو قتل کرنے کا الزام تھا۔
سیشن عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج شبریز اختر راجہ نے قتل کیس کا فیصلہ سنایا جو وقوعہ کے دو سال تین ماہ بعدسنایا گیا ہے۔عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ وکلا نے مجموعی طور پر 28 گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل کی ۔جیل حکام کی جانب سے ملزم مفخر عدیل کو سخت سیکورٹی میں کمرہ عدالت میں پیش کیا ۔مفخر عدیل کے وکلا تیزاب بیچنے والے دکاندار گواہ ملک عمران کے بیان پر جرح مکمل کر چکے ہیں، مکان لے کر دینے والے پراپرٹی ڈیلر کے بیان پر جرح مکمل کی گئی جبکہ ملزمان کے فنگر پرنٹ لینے اور سیمپل اکٹھے کرنے والے گواہان کے بیانات پر بھی جرح مکمل کی گئی۔
پراسیکیوشن ملزمان کے خلاف 26 گواہوں کے بیانات قلمبند کرواچکے ہیں، ایس ایس پی مفخر عدیل نے دیگر ملزمان کے ساتھ ملکر قتل کیا۔ یاد رہے کہ 10 فروری 2020 کو شہباز تتلہ قتل کیس کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ 14 اکتوبر 2020 کو شہباز تتلہ قتل کیس کے ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی۔