کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں سٹریٹ کرائم عروج پہنچ گیا، دن ہو یا رات شہری ملزمان کا نشانہ بنتے رہتے ہیں۔ رواں سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران کے شہری 27 ہزار سے زائد موٹر سائیکلوں، 1173 گاڑیوں اور 14 ہزار موبائل فونز سے محروم ہو گئے۔ سی پی ایل سی نے رپورٹ جاری کر دی۔
پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اور پولیس، رینجرز سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے سب کے سب کراچی میں سٹریٹ کرمنلز کے آگے بے بس نظر آتے ہیں۔ بے چارے شہری سڑکوں پر روز لٹتے ہیں۔ موبائل فون، گاڑیوں اور نقدی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور یہ سلسلہ برسوں سے چلا آ رہا ہے۔ رواں سال کے چھ ماہ بھی کراچی والوں پر بڑے بھاری گزرے۔
چھ ماہ کے دوران ڈاکوؤں نے شہریوں سے 14 ہزار 490 موبائل فونز چھینے، گزشتہ سال کے چھ ماہ میں یہ تعداد 12 ہزار 393 تھی۔ رواں سال شہریوں کی 27 ہزار 319 موٹرسائکلیں چوری اور چھینی گئیں، 2021 کے چھ ماہ میں 25 ہزار 467 موٹرسائکلز چوری ہوئیں۔
لٹیروں نے شہریوں کو 1173 گاڑیوں سے بھی محروم کر ڈالا، گزشتہ نصف سال میں یہ تعداد 919 تھی۔ شہر میں ڈکیتی اور دیگر واقعات میں رواں ماہ 150 سے زائد افراد قتل ہوئے۔ کراچی کے شہری سٹریٹ کرائم پر برسوں سے آواز اٹھا رہے ہیں مگر سندھ کے حکمرانوں نے کوئی سنجیدہ قدم نہ اٹھایا۔
متعدد سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے آنے کے باوجود پولیس ملزمان کو موثر سزا دلوانے میں ناکام نظر آتی ہے، موثر قانون سازی نہ ہونے کے باعث گرفتار ملزمان بھی رہا ہوجاتے ہیں۔