کراچی : (دنیانیوز) کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور نوجوان جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، 27 سالہ ارتقاء کیمیکل انجینئر تھا۔
گلشن اقبال بلاک 7 میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پرڈاکوؤں نے ایک اور شہری کی جان لے لی، مقتول پیشے کے اعتبار سے کیمیکل انجینئر تھا اور نجی کمپنی میں نوکری کرتا تھا۔
مقتول کے بڑے بھائی عباد نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ مقتول شام میں بیکری سے سامان لے کر گھر واپس آ رہا تھا کہ واپس لوٹتے ہوئے ڈاکو پیچھے لگ گئے،گھر کے قریب ہی ملزمان نے واردات کی، ایک ملزم نےنوجوان کو گولیاں مارنے کے بعد تلاشی لی اور موبائل فون ، نقدی سمیت موٹر سائیکل بھی چھین کر لے گئے، مقتول نوجوان آٹھ بہن بھائیوں میں چھٹے نمبر پر تھا۔
عباد نے کہا کہ شہر میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل روز کا معمول بن گیا ہے ملکی معاشی حالات خراب ہے، مقتول ایم بی اے کا طالبعلم تھا،قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اعتماد ہے، مطالبہ ہے کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔
جوان کے قتل کا مقدمہ بھائی کی مدعیت میں درج
گلشن اقبال بلاک7 میں نوجوان کے قتل کا مقدمہ مقتول کے بھائی عثمان معین کی مدعیت میں درج کیا گیا ، مقدمے کے متن کے مطابق موٹرسائیکل سوار دو ملزمان تعاقب کرتے ہوئے اتقا کے پیچھے آئے، ملزمان نے مقتول کی موٹرسائیکل، موبائل اور نقدی لوٹ لی، مزاحمت کرنے پر گولی مار کر شدید زخمی کردیا تاہم وہ جانبرنہ ہوسکا۔
مقدمے کے متن کےمطابق گولی نوجوان کو بغل میں دائیں جانب لگی جو بائیں جانب سے پار ہوگئی، واقعے کا مقدمہ گلشن اقبال تھانے میں درج کیا گیا ہے۔