لاہور: (دنیا نیوز) سابق دشمنی کی بنا پر شہری کو قتل کرنے کا معاملہ، پھانسی کی سزا پانے والے 2 مجرمان لاہور ہائیکورٹ سے بری ہو گئے۔
ہائیکورٹ نے سیشن کورٹ کا 2 مجرموں کو سزائے موت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، ہائیکورٹ نے سزائے موت کے مجرمان شمشاد اور ذیشان کو بری کر دیا، مقدمہ کے 6 سال بعد سزائے موت کے قیدی بری ہوگئے۔
عدالت نے ایف آئی آر اور پوسٹمارٹم میں تاخیر پر دونوں مجرموں کو بری کیا، مدعی اور سرکاری وکیل مجرمان کی بریت اپیلوں کی مخالفت کے باوجود عدالت کو مطمئن نہ کرسکے۔
جسٹس شہرام سرور چوہدری اور جسٹس محمد امجد رفیق پر مشتمل دو رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔
وکیل صفائی کے مطابق تھانہ تتلے عالی ضلع گوجرانوالہ نے 15 جون 2018 کو ریاض احمد کے قتل کا مقدمہ درج کیا تھا، مجرمان پر سابق دشمنی کی بناء پر ریاض کو قتل کرنے کا الزام ہے۔
سرکاری وکیل کی جانب سے مجرمان کی سزائے موت کے خلاف اپیلوں کی مخالفت کی گئی، سرکاری وکیل عدالت کو مطمئن نہ کرسکا، دو رکنی بنچ نے مجرمان کی جیل اپیلیں منظور کرلیں۔