صادق آباد: (دنیا نیوز) صادق آباد کے علاقے میں چیک پوائنٹ پر ہونے والے دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے 5 ایلیٹ اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ درج کر لیا گیا، پولیس نے مقدمے میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل اور دیگر سنگین دفعات شامل کی ہیں۔
مقدمہ متن کے مطابق گزشتہ روز اندھڑ، لولائی، بکھرانی، میرانی، موہانہ، دشتی اور کورائی گینگ کے مسلح ڈاکوؤں نے پولیس چیک پوائنٹ پر چاروں اطراف سے ہیوی ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا، اندھڑ گینگ کے سرغنہ تنویر اندھڑ نے راکٹ لانچر سے تین فائر کیے جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار عرفان، سلیم، نخیل، غضنفر اور خلیل موقع پر ہی شہید ہو گئے۔
پولیس کے مطابق حملہ کے دوران ڈاکوؤں نے پولیس موبائل اور سرکاری چیک پوسٹ کو بھی شدید نقصان پہنچایا، حملہ آوروں میں مجموعی طور پر 28 نامزد اور 5 نامعلوم افراد شامل تھے۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی مزید نفری موقع پر پہنچی اور دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، پولیس کی جوابی کارروائی میں بدنام زمانہ ڈاکو سونا دشتی ہلاک جبکہ ملوک لولائی زخمی ہوا تاہم ڈاکو اپنے زخمی ساتھی کو ساتھ لے کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس حکام کے مطابق حملے میں ملوث تنویر اندھڑ، گل حسن اور احمد شوبی پنجاب حکومت کی موسٹ وانٹیڈ لسٹ میں شامل ہیں اور ان کے سروں کی قیمت ایک، ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔
واقعے نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے جبکہ سکیورٹی اداروں نے ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔