ملتان:(دنیا نیوز) پنجاب کے ضلع ملتان کے شہر گارڈن ٹاؤن کے علاقے میں خاتون پر بہیمانہ تشدد کے مقدمے میں گرفتار تینوں ملزمان کو عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
ایف آئی آر کے مطابق واقعہ 16 اگست کو شام 4 بجے پیش آیا جب میمونہ نامی خاتون اپنی بیٹی کے ساتھ جا رہی تھیں، راستے میں شہیر سلمان، زاہدہ خورشید اور شاہدہ بی بی نے انہیں روک کر تشدد کا نشانہ بنایا۔
مقدمے کے متن میں درج ہے کہ ملزمان نے خاتون کو زمین پر گرا کر بالوں سے گھسیٹا، کپڑے پھاڑنے کی کوشش کی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات ، 342 اور 506 کے تحت درج کیا گیا۔
دوسری جانب ملزمان کو آج ڈیوٹی مجسٹریٹ نمرہ سلیم کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے قرار دیا کہ دفعات قابلِ ضمانت ہیں، عدالت نے تینوں ملزمان کو 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا اور ہدایت دی کہ اگر ضمانتی مچلکے جمع نہ کروائے گئے تو ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔
علاوہ ازیں عدالت نے پولیس کو تفتیش مکمل کرنے اور چالان جمع کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے مقدمے کی آئندہ سماعت 31 اگست مقرر کی ہے۔