لاہور: (محمد اشفاق) سیالکوٹ میں قتل ہونے والے سری لنکن فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کے کیس سزائے موت اور عمر قید کی سزا پانے والے مجموعی طور پر 15 مجرموں کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کے لیے دو رکنی بینچ تشکیل دیدیا گیا۔
جسٹس سید شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ 9 ستمبر کو سماعت کرے گا، سری لنکا سے تعلق رکھنے والے فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کو توہین مذہب کا الزام لگا کر 3 دسمبر 2021 کو سیالکوٹ میں ہجوم کی جانب سے بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔
ٹرائل کورٹ نے مجموعی طور پر 89 ملزماں کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائیں سنائیں جس میں سے 6 مجرمان محمد حمیر، تیمور احمد، محمد ارشاد، علی حسنین، ابو طلحہ اور عبدالرحمان کو دو دو دفعہ سزائے موت اور دو دو لاکھ روپے معاوضہ مقتول پریانتھا کمارا کے ورثاء کو ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
9 مجرمان روحیل امجد، محمد شعیب، احتشام زیب، عمران ریاض، ساجد امین، ضیغم مہدی، علی حمزہ، لقمان حیدر اور عبدالصبور کو عمر قید کی سزا اور دو دو لاکھ جرمانہ اور دو دو لاکھ روپے معاوضہ مقتول پریانتھا کے ورثاء کو ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
74 ملزمان کو 2،2 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی جو اپنی سزا پوری کرکے جیل سے رہا ہوچکے ہیں۔
عمر قید اور سزائے موت پانے والے مجرمان کی جانب سے سزاؤں کے خلاف اپیلیں دائر کی گئیں تو اب ان اپیلوں پر سماعت کے لیے سپیشل دو رکنی بینچ تشکیل دیدیا گیا۔
جسٹس سید شہباز رضوی اور جسٹس طارق محمود باجوہ پر مشتمل دو رکنی بینچ کل سے ان اپیلوں پر سماعت کرے گا، اس سلسلے میں پراسیکیوشن سمیت وکلا کو بذریعہ نوٹس مطلع کر دیا گیا ہے۔