لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کی مقامی سیشن عدالت میں گلوکار علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کے ہتک عزت کے دعوے پر سماعت ہوئی، عدالت نے اداکار علی ظفر کو جواب داخل کرانے کا حکم دیدیا۔
دنیا نیوز کے مطابق گلوکارہ میشا شفیع نے گلوکار علی ظفر کے خلاف 200 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے، ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے کیس پر سماعت کی، سماعت کے بعد سیشن جج امجد علی شاہ نے اداکار علی ظفر کو جواب داخل کرانے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 17 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔
یاد رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے اداکار علی ظفر کی جانب سے میڈیا پر بیان بازی کرنے کے خلاف دو ارب روپے روپے کا ہتک عزت کا دعوی دائر کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہو ہائیکورٹ میں گلوکار علی ظفر کے خلاف گلوکارہ میشا شفیع کی درخواست مسترد کردی گئی تھی، میشا شفیع نے ہراساں کرنے کی اپیل مسترد ہونے کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی تھی۔ ہائیکورٹ نے گورنر پنجاب کے میشا شفیع کی اپیل مسترد کرنے کے فیصلے کو بحال رکھا۔ میشا شفیع نے گورنر پنجاب اور محتسب کے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔
میشا شفیع کے وکیل کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب نے جنسی ہراساں کرنے کے خلاف اپیل مسترد کی تھی، صوبائی محتسب کو اپیل کے لیے مناسب فورم قرار نہ دیتے ہوئے اپیل مسترد کی۔
میشا شفیع کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ جنسی ہراساں کے لیے مالک اور ملازم ہونا ضروری نہیں، کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی کے خلاف صوبائی محتسب سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت گورنر پنجاب کا اپیل مسترد کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے تاہم عدالت نے یہ درخواست مسترد کردی۔
سماعت کے بعد گلوکار علی ظفر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا گلوکارہ میشا شفیع کا میرے خلاف کیس ہائیکورٹ نے مسترد کردیا، میرے خلاف یہ میشا شفیع کا مسترد کیا جانے والا تیسرا کیس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جعلی الزامات کسی کی گھریلو زندگی تباہ کر سکتے ہیں، جعلی الزامات لگانے والے اصل متاثرین کے ساتھ بھی ظلم کرتے ہیں۔ پیش کیے گئے شواہد جلد منظر عام پر لاؤں گا۔ ساتھ دینے اور چاہنے والوں کا شکر گزار ہوں۔
خیال رہے کہ علی ظفر اور میشا شفیع کے درمیان مذکورہ تنازعہ کافی عرصے سے عدالت میں زیر بحچ ہے۔ دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف متعدد عدالتوں میں کئی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
Ms Shafi’s case dismissed by the Lahore High Court. This is the 3rd dismissal. Fake allegations by opportunists can destroy lives & undermine genuine victims. We fought to set a precedent. All evidence submitted will be public soon. Thank you for your love and support. https://t.co/LlrMIZsaHN
— Ali Zafar (@AliZafarsays) October 11, 2019