نیو یارک: (دنیا نیوز) امریکا میں سیاہ فام شہری کے قتل کے خلاف سربراہان مملکت اور شوبز ستاروں کی جانب سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے، امریکی گلوکارہ لیڈی گاگا، ٹیلر سوفٹ اور کم کردشیان سمیت دیگر سلیبرٹیز بھی بول پڑے۔ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ جارج فلائیڈ کے قتل نے انہیں سانحہ کرائسٹ چرچ کی یاد دلا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سربراہان مملکت اور شوبز ستاروں کی جانب سے امریکا میں سیاہ فام افراد سے اظہار یکجہتی جاری ہے، نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے جارج فلائیڈ کے قتل پر تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ اس واقعہ نے انہیں سانحہ کراست چرچ کی یاد دلا دی۔
امریکی گلوکارہ لیڈی گاگا کا کہنا ہے کہ سینکڑوں سال سے اس ملک میں سیاہ فام شہریوں کا قتل جاری ہے، امریکی عوام میں سیاہ فاموں کے خلاف تعصب موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں ہونیوالے مظاہرے7 ویں روز میں داخل، جھڑپوں میں 41 پولیس اہلکار زخمی
گلوکارہ ٹیلر سوفٹ نے واقعہ کا ذمہ دار امریکی صدر کو قرار دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ٹرمپ اپنے دور صدارت میں سفید فاموں کی برتری اور نسل پرستی کو ہوا دیتے رہے۔
امریکن ماڈل اور ایکٹرس کِم کردشیان نے پوسٹ کیا کہ وہ افریقن امریکن ہونے کے ناطے سیاہ فاموں کے قتل کی کھل کر مذمت نہیں کر سکیں مگر اب وہ اپنی آواز نہیں دبائیں گی اور قتل کی کھل کر مذمت کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں سیاہ فام شہری کا قتل: ڈیرن سیمی نے بھی صدا بلند کر دی
گلوکارہ بیونسے Beyonce نے کہا کہ جارج فلائیڈ کا دن دیہاڑے قتل کیا گیاہے،، اس ملک میں مزید بے گناہوں کے قتل کی اجازت نہیں دیں گے۔
جسٹن بیبر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ حکومت واقعہ میں ملوث تین سفید فام پولیس افسروں کو گرفتار کرنے کی بجائے ملک کو جلنے دے رہی ہے۔
گلوکارہ بلی آئلش BILLIE EILISH نے سفید فام شہریوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ سیاہ فاموں کو سینکڑوں برسوں سے نسل پرستی کا سامنا ہے، لوگوں کو گوروں کے حقوق کا چٹکلا چھوڑ کر اپنی دکان نہیں کھولنی چاہیے بلکہ سیاہ فاموں کے لئے آواز اٹھانی چاہیے۔