لاہور: (ویب ڈیسک) پی ٹی وی پر اردو ترجمے میں نشر ہونے والے ترک ڈرامے 'ارطغرل غازی' میں ترگت الپ (نورگل) کا کردار ادا کرنے والے اداکار جنگیز جوشقون نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں پاکستان سے متعدد لڑکیوں نے شادی کی پیشکش کی۔ پاکستانیوں سے پیار کرتا ہوں اور انہیں گلے لگانا چاہتا ہوں۔
تفصیلات کے طمابق جنگیز خوشقون نے پاکستانی ٹی وی کو انٹرویو میں یہ اعتراف بھی کیا کہ پاکستان میں ارطغرل غازی نشر ہونے کے بعد ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا اور ڈرامے کے نشر ہونے کے بعد ہی پاکستانی لڑکیوں کی جانب سے انہیں شادی کی پیشکش ہوئی۔
ساتھ ہی انہوں نے پاکستانی ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے کی مشروط آمادگی کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے پاکستانیوں کی جانب سے ستائش پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ سب کی محبت پر شکریہ، مجھے توقع ہے کہ ایک دن میں پاکستان آؤں گا، جب تک محفوظ اور صحت مند رہیں۔
عیدالاضحیٰ کے تیسرے روز نجی ٹی وی میں ترگت الپ کے کردار جنگیز جوشقون نے آن لائن بطور مہمان شرکت کی، اس دوران شاہد آفریدی بھی شو میں بذریعہ ویڈیو لنک شریک تھے۔
پروگرام کے آغاز پر اینکر کی طرف سے ترک زبان میں جنگیز جوشقون کو عید کی مبارکباد دی جس کے جواب میں انہوں نے تمام پاکستانیوں کو عید کی مبارک باد دی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے محبت، ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے کی خواہش ہے: ارطغرل
اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے بتاتے جنگیز جوشقوں نے کہا کہ الحمد للہ میں مسلمان ہوں، میں ترکی کے شہر استنبول میں پیدا ہوا۔ ابھی تک شادی نہیں کی لیکن میں ایک عرصے سے کسی کو پسند کرتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ میں 10 سال برس قبل باسکٹ بال کا کھلاڑی تھا اور 3 سال کے عرصے تک پروفیشنل کھلاڑی بھی رہا تاہم انجری کے بعد میں نے باسکٹ بال چھوڑ دی جس کے بعد میں نے ماڈلنگ اور پھر اداکاری شروع کی۔
پاکستان آمد سے متعلق سوال پر جنگیز جوشقون نے کہا کہ دنیا بھر میں عالمی وبا پھیلی ہوئی ہے اور جب سب محفوظ ہوں گے تو میں پاکستان آنا چاہوں گا، میں جلد یہاں آؤں گا۔
ایک سوال پر ترگت الپ کے کردار نے کہا کہ اگر پاکستانی ڈرامے اور فلم کی کہانی اور کردار مجھے اپنے لیے فٹ لگا اور میں اس حوالے سے پُرجوش ہوا تو لازمی کام کروں گا۔
جنگیز جوشقون نے پروگرام میں شرکت شاہد آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لالہ، میں جب بھی پاکستان آیا تو آپ سے کرکٹ سیکھنا چاہوں گا۔
جس پر شاہد آفریدی نے انہیں پاکستان آنے کی دعوت دی اور کہا کہ میں آپ کی میزبانی کروں گا، میں آپ کو کرکٹ کھیلنا سیکھاؤں گا اور آپ مجھے کلہاڑا چلانا سکھائیں گے۔
جنگیز جوشقون نے بتایا کہ انہوں نے دیریلیش ارطغرل کے آغاز سے تاکہ میری اداکاری میں بہتری آئی اور جو میں نے نہیں کیا وہ اگلی مرتبہ کرسکوں۔
ارطغرل غازی میں صرف ترگت کے کردار کی جانب سے کلہاڑا استعمال کرنے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ یہ میرا انتخاب تھا کیونکہ میں چایتا تھا کہ کہانی میں ہر کردار کی ایک الگ خاصیت ہو اس لیے میں نے ایسا کیا اور اس حوالے سے پریکٹس کی کیونکہ باقی سب تلوار کا استعمال کررہے تھے۔
اداکار نے کہا کہ ارطغرل ڈرامے کی شوٹنگ شروع ہونے سے قبل میں نے کلہاڑا چلانے کی پریکٹس کی، میں نے 3 ماہ تک گھڑسواری کی اور ہتھیاروں سے متعلق تربیت حاصل کی۔
جنگیز جوشقون نے بتایا کہ ڈرامے کی عکس بندی کے دوران میں کئی مرتبہ زخمی ہوا اور ایک مرتبہ میری کہنی کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔
انہوں نے ترگت کے کردار کو ارطغرل غازی کا اپنا پسندیدہ کردار قرار دیا اور کہا کہ مجھے اس فخر ہے کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ میں نے بہت اچھا کام کیا اور لوگ اسے سراہتے ہیں، بہت عزت دیتے ہیں جو میرے لیے بہت اہم ہے۔
جنگیز جوشقون نے بتایا کہ بامسی (بابر) اور دوآن (روشان) میرے بہترین دوست ہیں اور ہم ابھی بھی ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں، جب کبھی ہم مصروف نہیں ہوتے تو ملاقات کرتے ہیں۔
ارطغرل کے پسندیدہ سین سے متعلق جنگیز جوشقون نے بتایا کہ میرے بہت سے پسندیدہ سینز ہیں لیکن جس قسط میں مجھ پر بہت زیادہ تشدد کیا گیا تھا وہ بہت مشکل اور بہت جذباتی سین تھا۔ ایک مرتبہ شوٹنگ کے دوران ایک منگول سپاہی نے میری گردن پر تلوار رکھنے کی کوشش لیکن وہ جوش میں آگیا اور تلوار میری آنکھ کے قریب لگ گئی یہ بہت خطرناک تھا۔ ڈرامے میں پسندیدہ ولن نویان ہے، وہ ایک بہت اچھے اداکار ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں کورلش عثمان کا حصہ نہیں ہوں، جانتا ہوں کہ لوگوں کی خواہش ہے کہ میں سیریز کروں لیکن میں اس میں نہیں آؤں گا۔
ذاتی زندگی پر ڈرامے کے اثرات سے متعلق ترگت کے کردار نے کہا کہ ڈرامے سے میری زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی میں الحمد للہ مسلمان ہوں یہ ڈراما ہم سے متعلق ہے، میں نے اس کی کہانی کو محسوس کیا ہے۔
جنگیز جوشقون نے پاکستان میں ارطغرل ڈراما نشر کرنے اور لوگوں اسے دیکھنے کا مشورہ دینے پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے یہ ڈراما شروع کیا تھا تو ہر کوئی کہہ رہا تھا کہ ہم نہیں کرسکتے لیکن مجھے یقین تھا کہ ہم کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب پاکستان میں ڈرامے کی نشریات کا آغاز ہوا تو مجھے یقین تھا کہ یہ لوگوں کو پسند آئے گا کیونکہ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں لیکن یہاں اس ڈرامے کی مقبولیت میری توقع سے زیادہ ہے۔
ترگت کے کردار نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں اپنی مقبولیت کا اندازہ انہیں انسٹاگرام سے ہوا اور مجھے پاکستان سے شادی کے بہت سارے پرپوزل ملے لیکن میں ہر کسی سے شادی نہیں کرسکتا۔
جنگیز جوشقون نے بتایا کہ مجھے پاکستان کی بریانی بہت پسند ہے اور جب میں پاکستان آؤں گا تو کراچی اور لاہور دونوں جگہ کی بریانی کھاؤں گا اوربتاؤں گا کہ کون سی بریانی زیادہ اچھی ہے۔ میں پاکستانیوں سے پیار کرتا ہوں اور میں انہیں گلے لگانا چاہتا ہوں۔
جنگیز جوشقون نے پروگرام کے اختتام پر اردو میں دل دل پاکستان، جان جان پاکستان بھی کہا اور ‘آپ سب کو عید مبارک’ کہتے ہوئے دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔