واشنگٹن: (ویب ڈیسک) مشہور امریکی گلوکارہ برٹنی سپیئرز نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اُن کے والد کو پھر سے کوئی ایسی ذمہ داری نہ سونپی جائے جس سے انھیں اُن کی زندگی اور کیریئر کے مختلف پہلوؤں پر کنٹرول حاصل ہو جائے۔
تفصیلات کے مطابق جیمز سپیئرز اپنی بیٹی کی ذہنی صحت سے متعلق خدشات کے سبب پچھلے بارہ سال سے قانونی طور پر اُن کے نگران رہے ہیں۔
انھوں نے اپنی ہی صحت کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے عارضی طور پر 2019 میں برٹنی سپیئرز کے ذاتی معاملات کی نگرانی کی ذمہ داری سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
برٹنی سپیئرز کے مداحوں میں سے کچھ کا خیال ہے کہ انھیں زبردستی اس نگرانی پر مجبور کیا گیا تھا، اور وہ ہیش ٹیگ فری برٹنی مہم چلارہے ہیں۔
لاس اینجلس میں کیلیفورنیا کی اعلیٰ عدالت میں دائر کردہ دستاویزات کے مطابق برٹنی اپنی ذات کی نگرانی کے لیے جیمز کی نگران کی حیثیت سے واپس تقرری کے سخت خلاف ہیں۔
دستاویزات میں وضاحت دی گئی کہ 38 سالہ گلوکارہ اس کردار کے حق میں تھیں، جس کے بارے میں انہوں نے خود کہا تھا کہ اس سے وہ شکاریوں اور استحصال کے ذریعے فائدہ اُٹھانے والے افراد اور مالی تباہی سے بچیں اور اس نے انہیں عالمی سطح پر ایک تفریح فراہم کرنے والے فنکار کا مقام دوبارہ حاصل کرنے کے قابل بنایا۔
تاہم وہ چاہتی ہیں کہ 22 اگست کو جب اُن کی نگرانی میں توسیع کا معاملہ زیر غور آئے تو انکی منیجر جوڈی مونٹگمری، جنہوں نے اُن کے والد کی غیر موجودگی میں ذمہ داریاں سنبھالیں تھیں، ان کو مستقل متبادل بنا دیا جائے۔
ان کے وکیل نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ جیمز سپیئرز اپنے آپ کو ایک طرف دھکیلنے کی کوشش کی مخالفت کریں گے۔
دستاویز میں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ برٹنی کا جلد ہی دوبارہ پرفارم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے آخری بار اکتوبر 2018 میں لائیو پرفارمنس دی تھی اور اپنے والد کی طبیعت کی خرابی کے باعث 2019 میں لاس ویگاس میں پرفارمنس منسوخ کر دی تھی، اور یہ باور کرایا تھا کہ ’اپنے خاندان کو ہمیشہ ترجیح دینا ضروری ہے۔’
عدالت کی جانب سے طے شدہ معاہدے کے تحت 2008 کے بعد سے برٹنی سپیئرز کا اپنے مالی معاملات یا اپنے کیریئر کے بہت سے فیصلوں پر کنٹرول نہیں رہا۔
قانونی نگران عام طور پر ایسے افراد پر لگایا جاتا ہے جو ڈیمینشیا یا دیگر ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اپنے فیصلے خود کرنے سے قاصر ہوں۔
بنیادی طور پر گزشتہ 12 برس سے اُن کے والد اور وکیل نے اُن کے اثاثوں اور ذاتی معملات کا انتظام سنبھالا ہے، جن میں ان سے ملاقات کرنے والے لوگوں پر کنٹرول اور ڈاکٹروں سے صحت کے متعلق رابطہ شامل ہے۔
کیون فیڈرلائن سے طلاق کے بعد 2007ء میں برٹنی سپیئرز نے عجیب و غریب رویے کا مظاہرہ کرنا شروع کیا تھا، اور وہ اپنے دونوں بچوں کی تحویل سے محروم ہوگئی تھیں (گو کہ بچوں سے اُن کی اکثر ملاقاتیں ہوتی رہیں)۔
اُن کے مبینہ ذہنی مسائل سرعام عوام کی نظروں میں آئے۔ اپنا سر مونڈھوانے پر اور ایک چھتری سے فوٹوگرافروں کی کار پر حملہ کرنے کی تصاویر خبروں میں آئیں۔ وہ متعدد بار بحالی کے مراکز میں بھی داخل ہوئیں۔
اپنے بیٹوں کی تحویل سے دستبرداری سے انکار کرتے ہوئے وہ پولیس کے بھی لڑیں اور اس کے نتیجے میں اُنہیں نفسیاتی نگہداشت میں رکھا گیا اور 2008 کے اوائل میں اُنہیں کنزرویٹرشپ یا قانونی نگرانی میں دے دیا گیا۔
کنزرویٹرشپ میں رہتے ہوئے انھوں نے تین البمز ریلیز کیے اور ’ایکس فیکٹر‘ میں بطور جج بھی حصہ لیا۔