لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کی خوبرو اور معروف اداکارہ عائشہ عمر کا کہنا ہے کہ میں خواتین کو مختصر لباس پہننے کی ترغیب نہیں دے رہی۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کے اس دور میں شوبز شخصیات اور خصوصی طور پر خواتین آئے دن کسی نہ کسی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنتی رہتی ہیں۔ اور حال ہی میں اداکارہ عائشہ عمر کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، جب انہوں نے سال 2020 کے اختتامی دن پر ہونے والے لکس سٹائل ایوارڈز کی ورچوئل تقریب کے لیے منفرد لباس پہنا۔
لکس سٹائل ایوارڈز 2020 کی تقریب اس بار کورونا کی وجہ سے ورچوئل منعقد کی گئی تھی اور تقریب میں عائشہ عمر سمیت دیگر خواتین کے ریڈ کارپٹ انداز کو بھی دکھایا گیا تھا۔
عائشہ عمر نے بعد ازاں اپنے لباس کی تصویر انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہیں مذکورہ لباس فیشن کی دنیا میں قدم رکھنے والی دو نئی لڑکیوں نے تحفے کے طور پر دیا تھا۔
عائشہ عمر نے مذکورہ لباس کے ساتھ مختصر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سال 2020 کو ایک منفرد سال قرار دیا اور لکھا کہ اس میں بہت سارے لوگوں نے اپنے پیارے کھوئے اور کئی لوگ بیماری کی وجہ سے اپنے پیاروں سے دور رہے جب کہ کئی لوگوں کا روزگار ختم ہوا۔
اداکارہ کی جانب سے مذکورہ ویڈیو شیئر کیے جانے کے بعد انہیں بولڈ لباس پہننے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ خواتین کو مختصر لباس پہننے کی ترغیب دے رہی ہیں۔
ایک مداح نے ان کی پوسٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے اداکارہ پر الزام لگایا کہ وہ بولڈ لباس پہن کر خواتین کو ترغیب دے رہی ہیں کہ خواتین اپنا جسم دکھائیں اور اس عمل کو خواتین کی خودمختاری سے جوڑا جا رہا ہے۔
مداح کے کمنٹ پر عائشہ عمر نے تفصیلی جواب دیتے ہوئے الزام کو مسترد کیا اور لکھا کہ وہ خواتین کو مختصر لباس پہننے کی ترغیب نہیں دے رہیں اور نہ ہی وہ خواتین کو یہ بتا رہی ہیں کہ انہیں کس طرح کا لباس پہننا چاہیے۔
اداکارہ نے تنقید کرنے والے مداح کو جواب دیا کہ خواتین کی مرضی ہے کہ وہ کس طرح کا لباس پہنیں اور انہوں نے بھی اپنی مرضی کے مطابق یہ لباس پہنا ہے، اس میں دوسروں کو مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
اداکارہ نے مذکورہ بولڈ لباس پر وضاحت کی کہ یہ لباس انہیں دو انجان خواتین نے بھجوایا تھا، جنہوں نے ان سے جون 2020 میں رابطہ کرکے صرف ان سے لباس کا سائز لیا تھا لیکن جب انہیں لباس ملا تو وہ ایسا تھا جو ویڈیو میں نظر آ رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے پیسوں کی خاطر یہ لباس نہیں پہنا اور نہ ہی مذکورہ لباس کسی تشہیر کا حصہ ہے۔