لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان فلم انڈسٹری کے سینئر اداکار جاوید شیخ نے کہا ہے کہ اپنے شوق پورا اور اداکار بننے کے لیے والد کے پیسے چرانے پر الٹا لٹکاکر پٹائی ہوئی تھی۔
ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اداکار جاوید شیخ نے کہا کہ 12،13 سال کی عمر میں والد صاحب کی جیب سے 100 روپے چرائے تھے، جس کے بعد اپنے دوستوں کے ساتھ اداکار بننے کے لیے لاہور کی ٹرین میں سوار ہوگیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں بہت خوش تھا اور والد صاحب کے پیسوں سے ٹرین میں بیٹھ کر لڈو کھارہا تھا تاہم بدقسمتی سے والد صاحب کو پتہ چل گیا اور انہوں نے دوستوں کے ساتھ مل کر مجھے ڈھونڈنا شروع کیا، والد صاحب ڈھونڈتے ڈوھونڈتے سٹیشن تک پہنچے اور مجھے گردن سے دبوچ لیا جس کے بعد گھر میں الٹا لٹکا کر میری پٹائی ہوئی۔
اداکار نے مزید کہا کہ میری پہلی گرل فرینڈ فرنچ خاتون تھی، میری کراچی میں ملاقات ہوئی لیکن وہ پیرس میں رہتی تھی اور یہاں چھٹیاں گزارنے کے لیے آئی ہوئی تھی، اس وقت میں کچھ نہیں تھا لہذا فرانس گرل فرینڈ سے ملنے جانے کے لیے والد صاحب کی گاڑی بیچی اور ٹکٹ لیکر چلاگیا تھا جس پر مجھے ایک بار پھر والد صاحب نے مارا تھا۔