لاہور:(ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ولیجنڈری فاسٹ باؤلر وسیم اکرم کی آسٹریلین اہلیہ شنیرا اکرم کا پاکستان میں رہنا کیوں مشکل ہوتا جارہا تھا؟ اس کی وجہ انہوں نے خود ہی بتادی ہے۔
آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے سابق کپتان کی اہلیہ شنیرا اکرم اکثر اوقات اپنے بیانات،پاکستان سے محبت اور سماجی کاموں کی وجہ سے خبروں کی زینت بنی رہتی ہیں جبکہ ایک مرتبہ پھر ان کے پیغام نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے شنیرا اکرم نے انکشاف کیا کہ اُن کے لئے پاکستان میں رہنے کا سب سے مشکل وقت تب آتا تھا کہ جب وہ ہر کسی کی مدد نہیں کر سکتی تھیں۔
انہوں نے پاکستان میں اپنے مشکل دور کے بارے میں بتاتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ ہر مستحق شخص کی مدد نہ کرنے کے درد نے مجھے اکثر راتوں کو جگا کر رکھا۔اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا تھا کہ ہم نے ایک دن میں کتنے لوگوں کی مدد کی کیونکہ میں کبھی مطمئن نہیں تھی۔
For me, the hardest part about living in Pakistan was that I couldn t help everyone. What ever I did was just never enough & no matter how many people we helped in one day, I was just never satisfied. The pain of not being about to help everyone kept me awake most nights.
— Shaniera Akram (@iamShaniera) November 18, 2021
ایک اور ٹوئٹ میں سابق کپتان کی اہلیہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے لکھا کہ پھر میں نے نیشنل انسٹیوٹ آف چلڈرن ہیلتھ کے ساتھ کام کرنا شروع کیا،جب آپ کو پتہ چلے کہ صرف ایک چھوٹے سے عطیے سے آپ نے ایک بچے کی زندگی بچائی یا آپ کسی بچے کی تکلیف کو اتنی آسانی سے کم کر سکتے ہیں تو یہ کتنا ناقابلِ یقین احساس ہوتا ہے۔
Then I started to work with the @NichPakistan . With just one small donation, you get to know that you have given a deserving child the life saving treatment they need to get well. And to know you can ease a child s suffering so easily is an incredible feeling!
— Shaniera Akram (@iamShaniera) November 18, 2021
یاد رہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر وسیم اکرم اور ان کی اہلیہ شنیرا اکرم کی جانب سے کراچی کے ساحل سمندر پر موجود کچرے کے ڈھیر پر برہمی کا اظہار بھی کیاجاتا رہا ہے۔
Right now on Clifton Beach! Please listen to me, this has crossed the line of dangerous! We need to #CloseTheBeachNow #StateOfEmergency #CliftonBeachIsABioHazardZone pic.twitter.com/iLcn1kZLqY
— Shaniera Akram (@iamShaniera) September 3, 2019