لاہور: (ویب ڈیسک) بالی وڈ میں مسٹر پرفیکشنسٹ کے نام سے پکارے جانے والے عامر خان اپنی زندگی کے مشکل ترین دنوں کو یاد کرکے آبدیدہ ہوگئے۔
حال ہی میں عامر خان نے ہیومنز آف بمبئی کو انٹرویو دیا جس میں ان سے ماضی کے دنوں سے متعلق سوال کیا گیا جس پر وہ اپنے آنسو قابو میں نا رکھ پائے،عامر خان نے کہا کہ میں گزرے دنوں کو یاد کرکے بہت جلدی رو جاتا ہوں، میرے لیے آنسو پر قابو پانا مشکل ہو جاتا ہے۔
عامر خان نے انٹرویو میں کہا میرے والد طاہر حسین فلم پروڈیوسر تھے اس لئے کئی لوگ سمجھتے تھے ہمارے مالی حالات اچھے ہیں لیکن ایسا نہیں تھا، والد نے کئی لوگوں سے ادھار پیسے لے رکھے تھے جنہیں وہ واپس نہیں کرپا رہے تھے اور روز کئی فون کالز آتیں جس میں لوگ ان سے اپنے پیسوں کا مطالبہ کیا کرتے تھے۔
اداکار نے کہا اکثر والد کی فون پر لڑائی بھی ہو جاتی تھی اور وہ کہتے نہیں ہے میرے پاس ، میں کیا کروں، مجھے آج بھی یاد ہے جب انہوں نے مہیش بھٹ سے لی ہوئی رقم واپس کی تو مہیش بھٹ کو یقین ہی نہیں آیا، وہ پیسے واپس ملنے کی امید بالکل چھوڑ چکے تھے۔
عامر خان نے بتایا کہ والد کو اس حال میں دیکھ کر بہت تکلیف ہوتی تھی، بعد میں جب حالات بہتر ہوئے تو ان کی کوشش ہوتی تھی کہ جس سے جو رقم لی ہے اسے واپس کی جائے۔
ان کا کہنا تھا مجھے نہیں معلوم انڈسٹری میں لوگ مجھے پرفیکشنسٹ کیوں کہتے ہیں، میں ہر چیز میں جادو تلاش کرتا ہوں اور ہمیشہ دل کی سنتا ہوں، دماغ کہے بھی کہ نہیں یہ چیز نہیں کرنی،تب بھی نہیں سنتا اور جو دل میں آئے وہی کرتا ہوں ۔