کراچی: (دنیا نیوز) وہ ایسا گیا کہ پلٹ کر نہ آیا، معروف گلوکار اور نعتیہ کلام پیش کرنے والے جنید جمشید کو مداحوں سے بچھڑے 6 برس بیت گئے۔
معروف نعت خواں جنید جمشید نے 1964 میں کراچی میں آنکھ کھولی، میوزک سے لگاؤ تھا ، قسمت نے کم عمری میں ہی بے مثال شہرت سے نوازا۔
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور سے گریجویشن کے بعد محدود مدت کے لئے بطور انجینئر کام کیا جس کے بعد اہنے میوزیکل کیریئر کا باقاعدہ آغاز کیا۔
ان کے میوزیکل گروپ وائٹل سائنز کو نہ صرف ملک گیر بلکہ عالمی شہرت دلانے میں ان کے شہرہ آفاق ملی نغمے دل دل پاکستان نے کلیدی کردار ادا کیا، ریلیزکے 35 برس بعد بھی یہ ملی نغمہ زبان زد عام ہے۔
2004 میں جنید جمشید نے موسیقی کو خیرباد کہہ دیا اور گلوکاری چھوڑکر اپنی زندگی دین اسلام کی تبلیغ کیلئےوقف کردی۔
بعدازاں نعت خوانی کی جانب راغب ہوگئے، ان کی پڑھی گئی نعتوں نے بھی سننے والوں کی سماعتوں میں رس گھولا بالخصوص نوجوان نسل میں ان کی نعتیں بے انتہا مقبول ہوئیں، ان کی پڑھی ہوئی نعت " میرا دل بدل دے " ان کی روحانی کیفیت کی نشاندہی کرتی ہے۔
7 دسمبر 2016 کو جنید جمشید حویلیاں کے قریب ہوائی حادثے میں جاں بحق ہوگئے مگر عشق مجازی سے عشق حقیقی تک کے سفر پر مبنی انکی زندگی نوجوانوں کے لئے ایک مثال کے روپ میں آج بھی تابندہ ہے۔