لاہور: (دنیا نیوز) اداکارہ انمول بلوچ نے کہا ہے کہ میں واش روم میں جا کر روتی تھی، کہتی تھی کہ مجھے یہ کام نہیں کرنا لیکن اگلے دن خود ہی تیار ہو کر شوٹ پر چلی جاتی تھی کہ آج ڈانٹ نہیں پڑے گی، ایسے کرتے کرتے میں آخر سیکھ گئی۔
اپنے ایک انٹریو میں انمول بلوچ نے بتایا کہ میں نے اداکاری کی کوئی تربیت حاصل نہیں کی، نہ کبھی سکول یا کالج کے ڈرامے میں شریک ہوئی لیکن مجھے اداکاری کا شوق تھا۔
اداکارہ نے بتایا کہ میں نے فیس بک پر آئی ڈی بنائی اور اس پر ایکٹر کا عنوان دے کر کچھ سیلفیز لگا دیں لیکن اس وقت تک میرے پاس کوئی کام نہیں تھا، ڈائریکٹر محسن مرزا نے مجھے کال کی اور کہا کہ میرا ایک پراجیکٹ چل رہا ہے، اس میں ایک کردار ہے اور مجھے ایسا لگتا ہے کہ وہ آپ کرسکتی ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں نے سوچا پتا نہیں کون ہیں، مذاق کر رہے ہیں، میں نے پھر ان کی پروفائل دیکھی، انہوں نے کافی اچھے اچھے پراجیکٹس کیے ہوئے تھے، میں نے امی سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ نہیں نہیں، کیا ہو گیا ہے تمہیں۔
انمول نے بتایا کہ والدہ کی مخالفت کے باوجود میں نے محسن مرزا سے رابطہ کیا اور پوچھا کہ کہاں آنا ہے، جس پر جواب ملا کہ گھر آجائیں، میں تھوڑا نروس ہوئی کیونکہ شوٹ کیلئے تو آفس بلانا چاہیے تھا، اس پر محسن مرزا نے کہا کہ بیٹا میرے گھر میں شوٹ بھی ہوتا ہے اور آگے جو پراجیکٹ کر رہا ہوتا ہوں اس کی سکرپٹ ریڈنگ بھی ہوتی ہے، آپ یہاں آجاؤ۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد میں والدہ کو لے کر ان کے گھر چلی گئی، بس وہاں سے یہ سلسلہ شروع ہوا اور محسن مرزا نے مجھے ایک کردار دیا، اس کے بعد میں نے عرفان اسلم کا ڈرامہ سیریل "کم بخت تنو" کیا، اس میں میرا چھوٹا کردار تھا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ جب کام شروع کیا تو بہت سارے ڈائریکٹرز سے بہت ساری ڈانٹ کھائی اور باتیں بھی سنیں کہ صرف اچھی شکل ہونے سے ایکٹر نہیں بن جاتے، ایکٹر کیلئے ایکٹنگ آنا بھی ضروری ہے، تم سے نہیں ہوگا۔