واشنگٹن : (ویب ڈیسک) پاکستان کی پہلی ہاتھ سے بنائی ہوئی اینی میٹڈ فلم ’’گلاس ورکر‘‘ امریکہ میں نمائش کے لیے پیش کر دی گئی۔
گلاس ورکر فلم کی کہانی پاکستان کے ایک نوجوان اینیمیٹر عثمان ریاض نے تیار کی ہے، اس فلم میں 1477 مختلف کٹس کی شکل میں مناظر دکھائے گئے ہیں جبکہ 2300 افراد کی ڈرائنگز کر کے ان کی اینیمیشن بنائی گئی ہے۔
فلم میں دو ایسے افراد کی زندگیوں کا تذکرہ ہے جو پسماندہ پس منظر رکھتے ہیں، ان میں ایک ایسا نوجوان ہے جو اپنے والد کی شیشے کی دکان پر ورکشاپ میں کام کرتا ہے، وہ ایک باصلاحیت نوجوان ہے، اس فلم میں دوسرا اہم کردار فوجی کی بیٹی کا ہے۔
جنگ کے دنوں میں والدین اور بچوں کے تعلقات میں فاصلہ آ جاتا ہے، اس فلم میں مجموعی طور 230 افراد کو کاسٹ میں شامل کیا گیا ہے جن میں ملکی و غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
انسٹاگرام قم ایک پوسٹ میں واٹر میلن پکچرز کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ پہلی پاکستانی اینیمیٹڈ فلم ہے جسے امریکہ میں دکھایا جا رہا ہے، امکان ہے کہ امریکی سینما گھروں کے بعد یہ فلم جلد امریکی تھیٹرز میں بھی دکھائی جا سکے گی۔
واٹر میلن پکچرز کے شریک بانی حمزہ علی نے بتایا کہ اس فلم کو 2025 کا اکیڈمی ایوارڈ دینے کے لیے بھی منتخب کیا گیا ہے، یہ ایک جذباتی کہانی ہے جو ناظرین کے دلوں میں اتر جائے گی۔