لاہور: (دنیا نیوز) باکمال اور با جمال نغمہ نگار تنویر نقوی کی برسی منائی گئی، تنویر نقوی نے فلم انڈسٹری کیلئے کئی سدا بہار نغمے تخلیق کیے، انہیں فلم اور ادب کی دنیا کے متعدد اعزازات سے نوازا گیا۔
تنویر نقوی کا اصل نام سید خورشید علی تھا جنہیں فلمی دنیا میں تنویر نقوی کے نام سے شہرت ملی، وہ ایک کامیاب فلمی نغمہ نگار اور معروف غزل گو شاعر تھے، انہوں نے 1959ء میں بننے والی فلم کوئل کے گیت لکھ کر خوب شہرت پائی، یہ گیت تقسیم سے قبل اور پاکستان میں آنکھ کھولنے والی دو نسلوں کیلئے ہمیشہ باعثِ کشش رہے ہیں۔
ان کے گیتوں نے اپنے وقت میں مقبولیت کے گویا ہفت آسمان طے کیے، 1960ء میں فلم ایاز میں تنویر نقوی کا گیت رقص میں ہے سارا جہاں شامل تھا، یہ بھی اپنے وقت کا مقبول ترین گیت ثابت ہوا، تنویر نقوی ایک بہترین شاعر اور باکمال نغمہ نگار تسلیم کیے گئے، ان کے فلم ‘انار کلی’ کے گیت اور کئی دوسرے نغمات نے دھوم مچا دی۔
تنویر نقوی کے قلم کی نوک سے نکلے کئی گیتوں کو وقت کے نامور موسیقاروں کے فن اور گلوکاروں کی آواز نے لازوال بنا دیا، تنویر نقوی یکم نومبر 1972ء کو لاہور میں انتقال کرگئے۔



