لاہور: (دنیا نیوز) لازوال اداکاری اور مسحور کن شخصیت کے مالک پاکستان فلم انڈسٹری کے چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 42 برس بیت گئے۔
2 اکتوبر 1938ء کو کراچی میں پیدا ہونے والے اداکار وحید مراد نے جامعہ کراچی سے انگریزی ادب میں ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی، وحید مراد نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز بطور معاون اداکار فلم اولاد سے کیا جبکہ بطور ہیرو ان کی پہلی فلم ہیرا اور پتھر تھی جو کامیاب رہی اور فلمی شائقین نے انہیں چاکلیٹی ہیرو قراردیا، اس کے بعد 1966ء میں بننے والی وحید مراد کی فلم ارمان نے باکس آف کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔
اردو کے ساتھ ساتھ وحید مراد نے پنجابی اور پشتو فلموں سمیت 125 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، وہ واحد پاکستانی اداکار تھے جن کی فلموں نے سب سے زیادہ پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈن اور سلور جوبلیاں کیں، ان کی کامیاب فلموں میں ’دل میرا دھڑکن تیری‘، ’ہیرا اور پتھر‘، ’ارمان‘، ’عندلیب‘، ’مستانہ ماہی‘، ’دیور بھابھی ‘، ’نصیب اپنا اپنا‘ اور دیگر کئی فلمیں شامل ہیں۔
وحید مراد پاکستان فلم انڈسٹری کے واحد ہیرو تھے جن کے بالوں کے سٹائل اور ملبوسات کی نقل کی گئی، انہوں نے اداکاری کے ساتھ ساتھ بطور مصنف اور پروڈیوسر بھی خدمات سر انجام دیں، فنی خدمات کے صلے میں وحید مراد کو نگار ایوارڈ، گریجویٹ ایوارڈ، نیشنل ایوارڈ سمیت دیگر کئی ایوارڈز ملے۔
پاکستانی فلم انڈسٹری کو نئی جدتیں دینے والے وحید مراد 23 نومبر 1983ء کو کراچی میں انتقال کر گئے، سال 2011ء میں حکومت پاکستان نے وحید مراد کو بعد از مرگ ستارہ امتیاز سے نوازا۔



