لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے باعث اسلام آباد کے ایک خالی ہوٹل میں بندر مزے سے تیراکی کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ہزاروں بار دیکھی جانے والی اس ویڈیو میں بندر ہوٹل کے کمروں کی کھڑکیوں پر چڑھ کر سوئمنگ پول میں چھلانگیں لگا رہے ہیں اور دنیا سے بے پرواہ ہو کر بغیر کسی ڈر اور خوف کے تیراکی کر رہے ہیں۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دعویٰ کیا گیا کہ یہ واقعہ اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں پیش آیا لیکن اس بات میں کوئی صداقت نہیں تھی، دراصل یہ ویڈیو ہندوستان کے ایک ہوٹل کی بالکانی سے فلمائی گئی تھی، اسے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیا تو لوگوں نے اسے پاکستان کیساتھ منسوب کردیا۔
ایک اندازے کے مطابق 17 اپریل کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی بندروں کی اس ویڈیو کو ہزاروں مرتبہ دیکھا اور شیئر کیا جا چکا ہے۔ اس ویڈیو کیساتھ تحریر ہے کہ ‘’ بندر لاک ڈاؤن کے دوران اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل کے سوئمنگ پول میں تیراکی کر رہے ہیں۔’’
دلچسپی کی بات یہ ہے کہ اس ویڈیو کو فیس بک کے علاوہ ٹویٹر اور دیگر پلیٹ فارم سے اپ لوڈ کرکے مختلف دعوے کیے گئے، کسی نے کہا کہ یہ واقعہ سپین میں پیش آیا تو کسی نے اسے افریقی ملک کینیا سے جوڑ دیا، حتیٰ کہ برازیل میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آنے کا انکشاف سامنے آیا۔
تاہم اس ویڈیو کی حقیقت اس وقت کھلی جب ایک صارف نے سچ سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ اس ویڈیو کا تعلق پاکستان یا کسی دوسرے ملک سے نہیں بلکہ اس میں نظر آنے والے بندر بھارتی شہر حیدر آباد کے رہائشی اپارٹمنٹس کے سوئمنگ پول میں خرمستیاں کر رہے ہیں۔