لاہور: (اے ایف پی) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سینکڑوں مرتبہ شیئر کی گئی ہے، اس ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ سرحد عبور کر رہے ہیں، اس ویڈیو کو فیس بک اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تقریباً دس ہزار سے زائد مرتبہ شیئر کیا گیا، اس ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ لوگ افغانستان سے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں اور کورونا وائرس کے بغیر ٹیسٹ کے داخل ہو رہے ہیں، یہ دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹا ہے کیونکہ یہ ویڈیو افغان شہریوں کی ہے جو پاکستان چھوڑ رہے ہیں، یہ تصویر اس وقت کی ہے جب پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر افغان سرحد چار روز کے لیے کھولی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق فیس بک پر ایک ویڈیو 4700 مرتبہ دیکھی گئی ہے، یہ ویڈیو 8 اپریل کو اپ لوڈ کی گئی تھی۔ اس پوسٹ میں اُردو میں الفاظ لکھے ہوئے ہیں، اس کیپشن میں لکھا تھا کہ حکومت کی طرف سے ایک زبردست فیصلہ کیا گیا ہے اور سرحد کو کھولا گیا ہے جس کے بعد ہزاروں کی تعداد میں لوگ سرحد عبور کر رہے ہیں، یہ لوگ بغیر کورونا ٹیسٹ کے بارڈر کراس کر رہے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق جس ویڈیو کو شیئر کیا جا رہا ہے، اس کا عکس نیچے دکھایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، اس وقت تک 100 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 5 ہزار سے زائد افراد اس سے متاثر ہو چکے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق اسی طرح کی ملتی جلتی ایک ویڈیو کوفیس بک پر شیئر کیا گیا ہے، جس میں بالکل اسی طرح کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
اے ایف پی فیکٹ چیک کے مطابق ہم نے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ یہ ویڈیوجعلی ہے، کیونکہ اس ویڈیو میں نظر آنے والے پاکستانی نہیں بلکہ افغانی شہری ہیں، جو اپریل 2020ء کے آغاز میں پاکستان سے افغانستان واپس آ رہے ہیں، یہ وہ وقت ہے جب پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت افغان شہریوں کو اپنے ملک واپس جانے کی اجازت دی تھی۔
برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف نے بھی یہ ویڈیو شیئر کی، یہ ویڈیو 8 اپریل 2020ء کو شیئر کی گئی تھی جس کا کیپشن رکھا گیا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں شہری پابندیوں میں نرمی کرنے کے بعد پاک افغان سرحد پر موجود ہیں۔اس کا بھی سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طورخم سرحد پر خیبر پاس کے ذریعے افغان شہری اپنے ملک واپس جا رہے ہیں، اس ویڈیو کا نیچے سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کہاں پر گمراہ کیا جا رہا ہے، لیفٹ سائیڈ پر فیس بک والا سکرین شاٹ ہے جبکہ رائٹ سائیڈ پر برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق تحقیق کرنے کے دوران پتہ چلا کہ جس تصویر کی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ تصویر بھی جعلی ہے، کیونکہ پاکستان افغان سرحد پر جو جھنڈا دکھایا گیا ہے یہ پاکستانی جھنڈا نہیں، پاکستان گیٹ طورخم پر اصل پاکستانی جھنڈا کا سکرین نیچے دکھایا گیا ہے۔ جس کے بعد کہا جا سکتا ہے کہ یہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی خبریں جعلی ہیں۔