ماسکو: (ویب ڈیسک) روس کی عدالت عظمیٰ نے ناصرف کورونا وائرس کی جھوٹی اور جعلی خبروں کی تشہیر بلکہ اس بارے آپس میں بات چیت کرنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری حکم نامے کے بعد اب اگر کوئی بھی شخص اس میں ملوث پایا گیا تو اسے پانچ سال کی جیل بھگتنا پڑ سکتی ہے، اس قانون کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔
روسی عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا بارے کسی بھی قسم کی جھوٹی خبریں کی اگر میڈیا، ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس، عوامی مقامات اور پوسٹرز کے ذریعے پھیلائی گئیں یا ان کی تشہیر کی گئی تو یہ جرم تصور ہوگا۔
روسی پراسیکیوٹرز کے مطابق انہوں نے فروری کے بعد سے اب تک تقریباً 300 ایسی جعلی خبروں کو بے نقاب کیا جن میں کورونا وائرس سے متعلق سنسنی پھیلائی گئی تھی۔
روسی پراسیکیوٹر جنرل آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی سلسلے میں اب تک 260 ویب سائٹس کو بلاک کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ حکام نے روسی میڈیا پر نظر رکھنے والے اداروں سے درخواست کی ہے کہ وہ دیگر ایسی 80 ویب سائٹس کو بھی بلاک کریں جو عوام میں جعلی اطلاعات پہنچا رہی ہیں کیونکہ اس سے ان صحت اور زندگی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے ایک اور قانون پر بھی دستخط کیے گئے ہیں جس کے تحت قرنطینہ سے بھاگنے والوں کو 7 سال تک جیل کی ہوا کھانا پڑ سکتی ہے۔
اس سے قبل پیوٹن کی جانب سے جاری ایک بیان میں الزام عائد کیا تھا کہ کورونا وائرس بارے جعلی خبریں باہر سے روس میں بھیجی جا رہی ہیں تاکہ ملک میں خوف وہراس پھیل سکے۔
خیال رہے کہ اس وقت ایک اندازے کے مطابق روس میں جمعرات کے روز کورونا وائرس کے نئے 4774 رپورٹ ہوئے جس کے بعد اس موذی مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 62773 ہو چکی ہے۔