لاہور: (ویب ڈیسک) کورونا وائرس سے متعلق سوشل میڈیا اور دیگر ویب سائٹس پر بے شمار جھوٹی معلومات اور خبریں موجود ہیں جن کی روک تھام کے لیے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔
حال ہی میں بی ایم جے گلوبل ہیلتھ میں آن لائن تحقیق شائع کی گئی جس کے مطابق یوٹیوب پر کورونا وائرس سے متعلق انگریزی زبان میں ہر 4 میں سے ایک ویڈیو گمراہ کن یا غلط معلومات پر مشتمل ہے اور ان ویڈیو کو سب سے زیادہ دیکھا گیا ہے۔
محققین نے متنبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق غلط معلومات پچھلی وباؤں کی نسبت زیادہ لوگوں تک پہنچ رہی ہیں اور اس سے نقصان کے کافی امکانات ہیں۔
اس مطالعے میں محققین نے یہ بھی بتایا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق جعلی معلومات پر مشتمل ویڈیوز کو کروڑوں صارفین کی جانب سے دیکھا گیا ہے۔
یوٹیوب پر موجود ان گمراہ کن ویڈیوز میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ادویات بنانے والی کمپنیاں کورونا کے خاتمے کی ویکسین تیار کر چکی ہیں لیکن انہیں مارکیٹ میں پابندی کی وجہ سے فروخت نہیں کیا جا رہا۔
ماہرین نے صارفین کو ہدایت کی ہے کہ وہ یوٹیوب اور دیگر پلیٹ فارمز پر حکومت اور صحت عامہ کی جانب سے اپ لوڈ کی جانے والی درست ویڈیوز کو دیکھیں۔
اس مطالعے کے حوالے سے یوٹیوب کا کہنا ہےکہ وہ صارفین تک درست معلومات پہنچانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، جھوٹی اور غلط معلومات پر مشتمل ویڈیوز کو ہٹانے کا کام بھی کیا جا رہا ہے۔