لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر دو تصویریں وائرل ہو گئی ہیں جس میں ڈاکٹر کو دیکھا جا سکتا ہے، جو آفر دے رہا ہے کہ اگر کوئی بیمار ہے تو اس کا فری علاج کروں گا، یہاں بتاتے چلیں کہ یہ تصویر جعلی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی فیکٹ چیک ویب سائٹ کے مطابق 19 جنوری 2021ء کو سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ایک پیج میڈیکل سٹوڈنٹ ڈائریز کے نام سے شیئر کی گئی۔ اس پیج کے 5 لاکھ سے زائد فالوورز ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق شیئر کی گئی تصویر کے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ چیچہ وطنی سے تعلق رکھنے والا ایک ڈاکٹرسڑک کنارے بیمار شہری کا چیک اپ کر رہے ہیں اور کچھ لکھ رہے ہیں۔ یہ میرا پاکستان ہے۔
اس سکرین شارٹ کو فیس بک پر ایک ہزار سے زائد مرتبہ لاکھ اور متعدد مرتبہ شیئر کیا گیا، یہاں بتاتے چلیں کہ یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔ کیونکہ گوگل پر اس سے ملتا جلتی ایک تصویر ملی جہاں سے پتہ چلا کہ یہ حقیقت میں پاکستان کی نہیں بلکہ یمن کی تصویر ہے، اور ڈاکٹر کا تعلق بھی یمن سے ہے، کیونکہ ڈاکٹر کی گاڑی کے پیچھے عربی زبان لکھی ہوئی ہے نہ کہ اُردو۔
اے ایف پی کے مطابق 6 جون 2020ء کو عربی کی ایک مشہور ویب سائٹ الوطن پر شیئر کی گئی تھی، اس آرٹیکل کے مطابق ڈاکٹر شہریوں کو فری چیک اپ کی آفر کر رہا ہے، یہ ان لوگوں کو آفر کی گئی ہے جو بے گھر ہیں اوران کی ہسپتال تک رسائی نہیں ہوتی۔ اس کا سکرین شارٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق نیچے دکھائے گئے سکرین شارٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بائیں والی تصویر حقیقی ہے جبکہ دائیں طرف والی تصویر جعلی ہے۔ کیونکہ نظر آنے والا ڈاکٹر یمنی ہے جس کا نام سمیع یحییٰ الحج ہے اور وہ موبائل گاڑی پر شہریوں کا فری علاج کر رہا ہے۔