پیرس: (ویب ڈیسک) ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا تھا فرانس میں لاکھوں لوگ کورونا ویکسین کے خلاف سڑکوں پر نکل کر احتجاج کر رہے ہیں۔ تاہم اس تصویر کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ تصویر 2018ء میں فرانس میں منعقد ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کے موقع پر اتاری گئی تھی جس میں لاکھوں کی تعداد میں شہری جیت کا جشن مناتے نظر آ رہے ہیں لیکن سوشل میڈٰیا پر اسے غلط رنگ دے کر پیش کیا گیا کہ لوگ کورونا ویکسین کیخلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے اس تصویر کو سب سے پہلے وائرل کیا گیا۔ اس فوٹو کیساتھ کیپشن میں لکھا گیا تھا کہ ’’ فرانس کے لوگ ویکسین کے ظلم اور نیو ورلڈ آرڈر کیخلاف جاگ اٹھے‘‘۔
اس کیپشن کیساتھ یہ تصویر دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا میں وائرل ہو گئی۔ کورونا ویکسین لگوانے سے ڈرے ہوئے لوگ اس کو دیکھ کر اور خوفزدہ ہو گئے اور ان کے دل ودماغ میں یہ بات مزید پختہ ہو گئی کہ عالمی وبا کے تدارک کیلئے بنائی گئی ادویات ٹھیک نہیں ہیں۔
جب جعل سازوں نے اس جعلی تصویر کا رسپانس دیکھا تو انہوں نے اسے سوشل میڈیا کے ایک اور بڑے پلیٹ فارم پر بالکل اسی کیپشن کیساتھ شیئر کر دیا جس سے جلتی پر تیل کا کام کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کورونا ویکسین کیخلاف پھیلائی گئی اس جعلی تصویر کو ہزاروں مرتبہ شیئر کیا جا چکا ہے۔
سوشل میڈیا کے انسانی ذہنوں پر وار کی یہ ایک تازہ مثال ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ لوگ بغیر تحقیق افواہوں اور جھوٹی خبروں پر بغیر اپنا ذہن استعمال کئے کس طرح پوری طرح یقین کر لیتے ہیں۔