لاہور:(ویب ڈیسک)بھارتی میڈیا کے بارے اگر یہ کہا جائے کے وہ جعلی خبریں پھیلنے کے حوالے سے دنیا بھر میں سر فہرست ہے تو یہ بے جا نہ ہوگا لیکن اب انڈین میڈیا کی جانب سے افغانستان میں خاتون والی بال کھلاڑٰی کے طالبان کی جانب سے سر قلم کئے جانے کی خبر کو جعلی قرار دیتے ہوئے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 20اکتوبر کویہ خبر پوری دنیا میں پھیلائی گئی تھی کہ افغان خاتون والی بال کھلاڑی کا سر قلم کر دیا گیا،یہ دعویٰ کیا گیا کہ طالبان نے افغانستان کی جونیئر قومی والی بال خاتون کھلاڑی ماہ جبین حکیمی کا سر قلم کیا ہے۔
خاتون کھلاڑی کے قتل کے حوالے سے اب بھارتی میڈیا نے ہی ان خبروں کو جعلی قرار دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ میڈیا نے افغان خواتین والی بال کھلاڑی کے طالبان کی جانب سے سر قلم کئے جانے کی خبر غلط دی۔
کئی سوشل میڈیا صارفین نے ماہ جبین حکیمی کی موت کے بارے میں میڈیا رپورٹس پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ خاتون کھلاڑی اگست کے پہلے ہفتے میں طالبان کی جانب سے کابل کا کنٹرول سنبھالنے سے پہلے انتقال کرگئی تھیں۔
بھارتی صحافی دیپا پیرنٹ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرلکھا گیا کہ انہوں نے حکیمی کے اہل خانہ سے بات کی جنہوں نے کھلاڑی کی موت کی خبرکو "گمراہ کن" قرار دیا۔
— Deepa. K. Parent (@DeepaParent) October 19, 2021
ٹویٹر صارف ریحانہ ہاشمی نے ماہ جبین کو ذاتی طور پر جاننے کا دعویٰ کرتے ہوئے افغانستان کے صحافی حسینی کو جواب دیا اور کہا کہ خاتون کھلاڑی افغان نیشنل آرمی کمانڈو کی رکن تھیں اور طالبان کے کابل پر قبضہ سے 10 روز قبل اس کے سسرال والوں کی جانب سے ان کو قتل کر دیا گیا تھا۔
— Raihana Hashimi (@RaihanaHashimi) October 20, 2021
بھارتی ویب سائٹ کے مطابق ماہ جبین کے بھائی سکندر حکیمی کا فیس بک پروفائل دیکھا جائے تو انہوں نے 7 اگست کو اپنی ڈسپلے تصویر کو سیاہ تصویر میں تبدیل کر دیا تھا جس پر فارسی زبان میں تحریری تعزیت پیش کرتے ہوئے 100 سے زائد تبصرے موصول ہوئے تھے۔
ایک کمنٹ میں لکھا گیا کہ آپ کی پیاری بہن کی موت پر میری دلی تعزیت۔جبکہ سکندر حکیمی نے 9 اگست کو ماہ جبین کی تصویر کے ساتھ کیپشن لکھا کہ پیاری بہن مجھے ہمیشہ آپ پر فخر رہے گا۔