نیو یارک: (ویب ڈیسک) کورونا وائرس سے متعلق ایک تحقیقی مقالے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مہلک وباء نہ صرف قوت مدافعت کو کمزور کر کے انسانی جان سے کھیلتا ہے بلکہ یہ مہلک وائرس گردوں کے معمولی امراض میں مبتلا مریضوں کے دونوں گردوں کو ناکارہ بھی بنا دیتا ہے۔
امریکی جامعہ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے مریضوں پر تحقیق کی گئی جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گردوں کے معمولی امراض میں مبتلا مریض جب کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تو اس مہلک وائرس نے انہیں Acute Kidney Failure یعنی گردوں کے مکمل ناکارہ ہوجانے کے مرض بھی مبتلا کردیا۔
ماہرین امراض گردہ کا کہنا ہے کہ عمومی طور پر اسپتالوں کے انتہائی نگہداشت کے وارڈز میں 25 سے 30 فیصد تک مریضوں کے گردوں کے ناکارہ ہوجانے کی پیچیدگی میں مبتلا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں تاہم حالیہ اعداد و شمار سے ثابت ہوا ہے کہ گردے فیل ہونے کا سامنا کرنے والے مریضوں میں کووڈ 19 کے نتیجے میں اموات کی شرح 50 فیصد تک ہے۔
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے حال ہی میں جاری ہونے والی چینی سائنس دانوں کی 2 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ بھی کیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ کووڈ 19 کے مریضوں میں گردوں کے ناکارہ ہونے کے مرض کی جو قسم نظر آرہی ہے وہ بہت پیچیدہ ہے جس میں گردوں میں خون کے لوتھڑے بن گئے اور سوجن آگئی جب کہ اس میں ایسے متعدد عناصر موجود ہیں جو عام طور پر اے کے آئی مریضوں میں نظر نہیں آتے۔
تحقیقی جریدے “جرنل آف دی امریکن سوسائٹی آف نیفرولوجی” میں شائع ہون والے اس تحقیقی مقالے میں معالجین اور طبی کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ کووڈ 19 کے مریضوں کے گردوں پر توجہ بڑھائیں اور گردوں کے افعال اور ساخت کے حوالے سے لازمی ٹیسٹس کرائیں، نتائج پر نظر رکھی جائے اور ڈائیلسس کرانے والے مریضوں کی خصوصی نگرانی کی جائے۔
واضح رہے کہ چینی سائنس دانوں نے بھی دی جرنل آف کڈنی انٹرنیشنل میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے دعویٰ کیا تھا کہ کووڈ 19 سے ہلاک ہونے والے 26 میں سے 9 مریضوں کے پوسٹ مارٹم میں گردوں کو نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا تھا۔