سگریٹ نوشی کی صورت میں کورونا وائرس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے: عالمی ادارہ صحت

Last Updated On 02 July,2020 05:17 pm

نیو یارک: (ویب ڈیسک) ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی کی صورت میں کورونا وائرس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اس دوران عالمی ادارہ صحت سماجی فاصلے سمیت مختلف ہدایات دیتی رہتی ہیں۔ اسی حوالے سے ایک خبر سگریٹ نوشی کے حوالے سے سامنے آئی ہے، جس میں عالمی ادارہ صحت نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کا پھیلاؤ، تین لاکھ لوگوں نے سگریٹ نوشی ترک کر دی

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ تمباکونوشی کرنے والے افراد میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی بیماری کی شدت اور موات کے امکانات کا آپس میں تعلق دیکھا گیا ہے۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کتنے زیادہ خطرات کے شکار ہوتے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ سگریٹ نوشی اور کووڈ انیس کے درمیان تعلق کے حوالے سے کی جانے والی 34 مختلف اسٹڈیز کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو زیادہ خطرہ ہے: ماہرین نے خبردار کر دیا

عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے شکار ہو کر ہسپتال میں داخل ہونے والے 18 فیصد افراد سگریٹ نوشی کرنے والے ہیں اور یہ کہ سگریٹ نوشی اور کورونا کے شدید اثرات یا اموات میں تعلق دیکھا گیا ہے۔
 

Advertisement