بارسلونا: (ویب ڈیسک) سپین میں ریسرچ جرنل ’’جاما ڈرمیٹالوجی‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہونے والی تحقیق میں نئی بات سامنے آئی ہے، جس کے مطابق منہ میں خراشیں بھی کورونا وائرس کی علامت ہو سکتی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق سپین میں کی گئی تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں میں دیگر علامات کے علاوہ منہ میں خراشیں اور چھالے بھی ہوسکتے ہیں۔
کووڈ 19 کے 21 مریضوں پر کی گئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ دیگر وائرسوں کی طرح کورونا وائرس بھی بعض متاثرہ افراد میں منہ کی اندرونی کھال پر اثر انداز ہوتا ہے جس کے نتیجے میں اس پر خراشیں پڑ جاتی ہیں، چھالے نمودار ہوجاتے ہیں اور متاثرہ لوگوں کےلیے کھانا پینا تک دشوار ہوجاتا ہے۔
قبل ازیں ایک اور تحقیق سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ کورونا وائرس کے کچھ مریضوں میں چہرے کی جلد پر چکن پاکس اور چیچک جیسے باریک باریک دانے اور داغ نمودار ہوجاتے ہیں۔
حالیہ تحقیق میں نہ صرف اس کی تصدیق کی گئی ہے بلکہ کورونا وائرس کی پرانی علامات میں ایک نئی علامت کا بھی اضافہ کیا ہے۔