لاہور: (دنیا نیوز) کورونا کے بعد ڈینگی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، محکمہ صحت کے مطابق 15 روز کے دوران 4 ہزار مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد ہو چکا ہے۔ ڈینگی لاروا کو تلف کرنے کے لیے سرویلنس تیز کر دی گئی۔
کورونا کا پھیلاؤ رکنے لگا تو ڈینگی سر اٹھانے لگا، حالیہ بارشوں میں مناسب نکاسی آب اور ڈینگی سرویلنس نہ ہونے سے ڈینگی پھیلنے کا خدشہ ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ 15 دنوں میں 4 ہزار مقامات سے لاروا برآمد ہو چکا، لاہور میں مختلف مقامات پر بڑی تعداد میں لاروا تاحال موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق کورونا وباء کے پیش نظر ڈینگی لاروا تلف نہیں کیا جا سکا، کئی ماہ سے بند سکول، دفاتر اور فیکٹریاں ڈینگی لاروا کی آماجگاہ بن گئیں۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ لاہور ڈاکٹر شعیب گرمانی کا کہنا ہے کہ ڈینگی کی روک تھام، آگاہی اور لاروا تلف کرنے کیلئے شہر بھر میں سرویلنس و دیگر اقدامات تیز کر دئیے۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں 5 ہزار سے زائد نئے ڈینگی ملازم بھی رکھ لیے،ڈسٹرکٹ انچارج ڈینگی پروگرام ڈاکٹر عامر اسلم کا کہنا ہے کہ جولائی اور اگست کے مہینے میں ڈینگی کی افزائش میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے، شہری گھروں، چھتوں اور ائیر کولرز میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔
لاہور کے مختلف علاقوں سے ڈینگی کے 12 کنفرم مریض رپورٹ ہو چکے جبکہ پنجاب میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 34 تک پہنچ گئی ہے، ہسپتالوں میں ڈینگی آئسولیشن وارڈز بھی کورونا وارڈز میں تبدیل ہو چکے ہیں۔