فیصل آباد: (دنیا نیوز) فیصل آباد میں سیوریج اور ٹیکسٹائل ملز کے کیمیکل زدہ پانی سے فصلیں کاشت کئے جانے سے بہت سی موذی بیماریاں جنم لینے لگیں۔ ضلعی انتظامیہ اور پنجاب فوڈ اتھارٹی گندے پانی سے فصلوں کی کاشت روکنے میں ناکامی کا شکار ہیں۔
فیصل آباد میں ضلعی انتظامیہ اور پنجاب فوڈ اتھارٹی حکام کی غفلت کی وجہ سے سیوریج اور انڈسٹریز کے کیمیکل زدہ پانی میں فصلوں کی کاشت کی جانے لگی ہیں جس سے بظاہر خوبصورت نظر آنے والی پالک، ساگ، گوبھی اور کماد سمیت دیگر فصلیں نہ جانے اپنے اندر کتنی خطرناک بیماریاں سمیٹے ہوئے ہیں۔ لاعلمی میں انہی فصلوں کے استعمال سے شہری ہیپاٹائٹس، ہیضہ، ڈائریا سمیت دیگر بہت سی موذی بیماریوں کا شکار بن رہے ہیں۔
معاملے پر اسسٹنٹ کمشنر فیصل آباد کہتے ہیں کہ متعلقہ محکموں کی معاونت سے گندے پانی میں فصلیں کاشت کرنے والوں کے خلاف جلد عملی کارروائیاں کی جائیں گی۔
شہری کہتے ہیں کہ عرصہ دراز سے گندے پانی میں فصلوں کی کاشت کا سلسلہ جاری ہے، حکام کی جانب سے متعدد بار احکامات تو جاری ہوئے مگر بااثر مافیا کے خلاف عملی اقدامات نہ اٹھائے جاسکے۔