لاہور : (ویب ڈیسک ) ملک میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود جان بچانے والی دواؤں کی قلت برقرار ہے جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے اہلخانہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق مرگی کے دوروں سے بچانے والی دوا کاربامیزپائین کا کوئی بھی برانڈ مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے، خودکشی سے بچانے والی دوا لیتھیم کاربونیٹ بھی مارکیٹ میں موجود نہیں۔
شریانوں میں خون کے لوتھڑوں سے بچانے کا انجیکشن بھی نہیں مل رہا ، فالج اور دل کے دورے سے بچانے والا انجیکشن اسٹرپٹو کائنیز بھی دستیاب نہیں، خون پتلا کرنے والی دوا ہیپارن بھی کافی عرصے سے ملک میں موجود نہیں ہے۔
ان کے علاوہ ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج کی 10 اہم ترین ادویات بھی ملک میں دستیاب نہیں ہیں۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے چند ادویات کی عدم دستیابی کا اعتراف کیا ہے ، ڈریپ حکام کا کہنا ہےکہ جو ادویات موجود نہیں، ادارے اور افراد بیرون ملک سے درآمد کر سکتے ہیں، ادویات کی قلت پوری دنیا میں ہوتی ہے، تاہم فراہمی یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔