لاہور: (ویب ڈیسک ) ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق سوزش انفیکشن کے لیے جسم کا ردعمل ہو سکتا ہے لیکن یہ جسم میں موجود ناپسندیدہ مادوں، جیسے سگریٹ کے دھوئیں یا اضافی چربی کے خلیات، خاص طور پر پیٹ کی چربی کا ردعمل بھی ہو سکتا ہے۔
سوزش کی مؤخر الذکر قسم کو دائمی سوزش کہا جاتا ہے اس سے صحت کو کچھ خطرات لاحق ہو سکتے ہیں تاہم کچھ ایسی غذائیں ہیں جو اس دائمی سوزش سے لڑنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ امریکی ہیلتھ ویب سائٹ نے ان غذاؤں کی فہرست شائع کی ہے۔
ٹماٹر
ہیلتھ ویب سائٹ کے مطابق ٹماٹروں میں لائکوپین اور وٹامن سی ہوتا ہے جو سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
پالک
پالک اور پتوں والی سبزیاں سوزش کو کم کرنے میں مدد کے لیے معروف ہیں اور 2020 میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ پالک سے نکلنے والا تھاکامین سوزش کو کم کرنے میں فائدہ مند ہے۔
پتوں والی سبزیاں بھی وٹامن ای سے بھرپور ہوتی اور سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
گوبھی
امریکی جریدے میں شائع ایک تحقیق کے مطابق گوبھی چونکہ وٹامن کے سے بھرپور ہوتی ہے اس لیے اس میں سوزش کی خصوصیات ہوتی ہیں، گوبھی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز بھی ہوتے ہیں جو سوزش کو کم کرنے میں معاون ہوتے ہیں۔
سالمن
سالمن کو اومیگا تھری سے بھرپور مچھلی کے طور پر جانا جاتا ہے، او میگا تھری کی وجہ سے یہ مچھلی سوزش کو کم کرنے کے لیے اہم قرار پاتی ہے۔
شائع رپورٹ کے مطابق دیگر چربی والی مچھلیوں جیسے ٹونا اور میکریل میں بھی دائمی گٹھیا سے لڑنے کے لیے سوزش مخالف خصوصیات ہوتی ہیں۔
ڈارک چاکلیٹ
ڈارک چاکلیٹ میں فلیوانولز، پولیفینولز اور تھیوبرومائن شامل ہوتے ہیں ، میڈیکل نیوز ٹوڈے کے مطابق ڈارک چاکلیٹ کے کچھ فوائد میں سوزش کو کم کرنا، انسولین کے خلاف مزاحمت کو کم کرنا، بلڈ پریشر کو کم کرنا اور خون کے بہاؤ کو بہتر بنانا شامل ہیں۔
دیگراشیا
ان کھانوں کی فہرست جو سوزش کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں جن میں سٹرابیری، چیری، بادام، کینو، انناس، لہسن، گوبھی، انگور اور ایکسٹرا ورجن زیتون کا تیل شامل ہیں۔
ہیلتھ ویب سائٹ کے مطابق اناج، دلیا، بھورے چاول، پھلیاں، جڑی بوٹیاں اور مسالے بھی سوزش کو روکنے والی غذا سمجھے جاتے ہیں۔