لاہور: (ویب ڈیسک)ماہرین نے کہا ہے کہ وقتی فاقے دماغی بیماری کے خطرات میں کمی لاسکتے ہیں۔
ماہرین نے تحقیق کے دوران تجربہ گاہ میں چوہوں کے کھانے کے اوقات کو روزانہ کی بنیاد پر6 گھنٹوں تک محدود کر دیا،تجربے میں دیکھا گیا کہ فاقہ کرنے والے چوہوں کی یاد داشت فاقہ نہ کرنے والے چوہوں کے مقابلے میں بہتر تھی اور وہ کم و بیش فعال تھے، فاقہ کرنے والے چوہوں کی نیند میں خلل بھی کم تھا اور ان کے دماغ میں نقصان دہ پروٹین کا ذخیرہ بھی کم ہوا تھا جو کہ الزائمر مرض کا ایک عام اشارہ ہے۔
محققین کا ماننا ہے کہ محدود کھانا جسم کے قدرتی توازن کو بحال رکھنے میں مدد دینے کے ساتھ الزائمر کے مریضوں کو نیند اور معمول کے حوالے پیش آنے والی الجھن سے نمٹنے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔
تحقیق کی سینئر مصنفہ نے کہا کہ یہ تحقیق جسم کی اندرونی گھڑی کی ترتیب اور اس کے دماغ پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے کھانے کے اوقات کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محققین اس متعلق پُر امید تو تھے کہ امراضیات میں کچھ بہتری دیکھی جائے گی لیکن دماغ میں جمع ہونے والے ذخیرے اور سوزش میں کمی اور یادداشت کی بہتری کے حوالے زیادہ واضح اثرات کے مشاہدے کی توقع نہیں تھی۔