حیدرآباد: (دنیانیوز) سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ ہوا ہے جس کے بعدملک بھر میں رواں سال رہورٹ ہونیوالے پولیو کیسز کی تعداد 16 ہوگئی ۔
انسداد پولیو پروگرام کی فوکل پرسن عائشہ رضا کے مطابق حیدرآباد میں 29 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جب تک ہم اس وائرس کا خاتمہ نہیں کر لیتے تب تک ملک کا کوئی بچہ پولیو وائرس سے محفوظ نہیں۔
انسداد پولیو پروگرام کی فوکل پرسن کاکہنا ہے کہ حیدرآباد میں چار ماہ سے پولیو وائرس موجود ہے ، پولیو وائرس کا کہیں بھی ہونا ہر بچے کے لیے خطرہ ہے، اس حوالے سے صوبوں کے ساتھ مشاورت جاری ہے، وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جامع روڈ میپ پر عملدرآمد ہو رہا ہے ، ستمبر میں انسداد پولیو مہم کا انعقاد ہوگا۔
کوآرڈینیٹر، نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر انوار الحق نے کہا ہے کہ پولیو کیس کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں، حیدرآباد اور کراچی کے اضلاع میں پولیو وائرس کئی ماہ سے موجود ہے، والدین سے درخواست ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں تاکہ بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ ہو۔