اسلام آباد: (دنیانیوز) کروڑوں ڈالر غیر ملکی امدادکے باوجود پاکستان میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ پر قابونہیں پایا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں ماضی کے مقابلے میں پولیو مرض کی بگڑتی صورتحال ایک دو نہیں بلکہ 58 اضلاع میں 266 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ سب سے زیادہ ہے جہاں 114 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ، اسی طرح بلوچستان میں 93، خیبر پختونخوا 31 ،پنجاب22، اسلام آباد پانچ اور آزاد کشمیر کے ایک ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ۔
ذرائع کے مطابق رواں برس ملک بھر میں 14 بچے پولیو وائرس سے متاثر ہوئے، بلوچستان میں 11، سندھ میں دو پنجاب میں ایک بچہ پولیو وائرس سے متاثر ہوا ۔
دستاویز کے مطابق پولیو ایمرجنسی پلان کیلئے پی سی ون کی کل لاگت ایک ارب 78 کروڑ49 لاکھ ڈالر ہے، گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انشیٹیو شراکت داروں اور دیگر ڈونرز نے ایک ارب 23 کروڑ 90 لاکھ ڈالر بطور گرانٹ فراہم کیے۔
دستاویز میں کہا گیا کہ اسلامک ڈیویلپمنٹ بینک سے 54 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر قرض لیا گیا، پولیو کے موجودہ مرحلے 2022 سے 2026کے لیے 79 کروڑ 86 لاکھ امریکی ڈالر شامل ہیں۔
دستاویز کے مطابق رواں سال انسداد پولیو کیلئے حاصل کردہ کل رقم 15 کروڑ 18 لاکھ 70 ہزار امریکی ڈالر ہے، اسلامی ترقیاتی بینک سے 4 کروڑ 24 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر قرض شامل ہے۔
دستاویز کے مطابق غیر ملکی ڈونرز نے 10 کروڑ 94 لاکھ 20 ہزار امریکی ڈالر گرانٹ فراہم کی جس میں گیٹس فاوندیشن نے 5 کروڑ 50 لاکھ گرانٹ شامل ہیں۔ رواں سال اب تک 7 کروڑ 25 لاکھ 60 ہزار امریکی ڈالر پولیو مہمات پر خرچ ہوئے۔