نامزد سفیر علی جہانگیر پر اپنی ہی کمپنی ایگری ٹیک کے شیئرز کی ان سائیڈ ٹریڈنگ کا الزام ہے، الزام ہے کہ انہوں نے اپنی کمپنی کے 11 روپے مالیت کے حصص حکومتی اداروں کو 35 روپے میں فروخت کئے۔ اس اقدام کی وجہ سے حکومت کو 40 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے ایس ای سی پی نے تحقیقات کی ہیں، نیب نے ایس ای سی پی کی یہ تحقیقاتی رپورٹ حاصل کر کے چیئرمین نیب کو ارسال کی جن کی منظوری کے بعد نیب لاہور نے انہیں پوچھ گچھ کیلئے طلب کیا ہے۔
ادھر چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ،پی پی کے ایم این اے نواب وسان، خیبر پختونخوا کے وزیر قانون امتیاز شاہد اور دو ارکان اسمبلی کیخلاف بھی بدعنوانی کے الزامات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی گئی۔ وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق، ریلوے سکھرڈویژن کے افسروں کیخلاف جنریٹر اور دیگر آلات کی خریداری میں خوردبرد کی جانچ پڑتال ہوگی جبکہ ٹنڈوآدم تا روہڑی کمپیوٹر بیسڈانٹرلاکنگ سسٹم لگانے میں بدعنوانی کی شکایت پر بھی تحقیقات کی جائے گی۔