ایف آئی اے ذرائع کے مطابق درخواست کے ساتھ ثبوت اور شواہد مہیا نہیں کئے گئے، نہ ہی متاثرہ طلبہ بیان ریکارڈ کرانے پیش ہوئیں۔ درخواست واپس ہونے پر طالبہ نے پیر کو بیان ریکارڈ کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دوسری طرف جامعہ کراچی کے وائس چانسلر اجمل خان کے مطابق معاملے پر انکوائری کیلئے کمیٹی بنا دی گئی ہے، الزام ثابت ہونے تک پروفیسر حسن عباس کو مجرم نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔